Friendship Poetry in Urdu

ایسے ظالم ہیں مرے دوست کہ سنتے ہی نہیں

جب تلک خون کی خوشبو نہ سخن سے آئے

رئیس فروغ

آج کی رات نہ سونا یارو

آج ہم ساتواں در کھولیں گے

ناصر کاظمی

ابھی ابھی وہ مِلا تھا ہزار باتیں کیں

ابھی ابھی وہ گیا ہے مگر زمانہ ہوا

احمد فراز

اس کی آنکھیں ہیں کہ اک ڈوبنے والا انساں

دوسرے ڈوبنے والے کو پکارے جیسے

عرفان صدیقی

ایک مدت سے پکارا نہیں تم نے مجھ کو

ایسا لگتا ہے مرا نام نہیں ہے کوئی

لیاقت علی عاصم

اِک دوجے کو دیر سے سمجھا ، دیر سے یاری کی

ہم دونوں نے ایک محبت باری باری کی

انجم سلیمی

جی نہیں مجھ کو نہیں دل میں اترنا آتا

میرے اک دوست کو یہ جادو گری آتی ہے

مرزا مراتب

جا بجا میں نے درختوں پہ ترا نام لکھا

میں نے جنگل میں کیا ہے ترا چرچا مرے دوست

مشتاق احمد

دوست کچھ اور بھی ہیں تیرے علاوہ، مرے دوست!

کئی صحرا مرے ہمدم ، کئی دریا مرے دوست

ادریس بابر

ہم پہ اے دوست ہاتھ رکھ اپنا

ہم میں اب حوصلہ نہیں موجود

ابرار احمد

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top