urdu alphabets

 

اردو حروف تہجی


اردو حروفِ تہجی کی تعداد

حروفِ تہجی کی تعداد 53 ہے۔ 

ا، آ، ب، بھ، پ، پھ، ت، تھ،

 ٹ، ٹھ، ث، ج، جھ، چ، چھ، ح،

 خ، د، دھ، ڈ، ڈھ، ذ، ر، ر ھ، ڑ، ڑھ،

 ز، ژ، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ع،

 غ، ف، ق، ک،کھ، گ، گھ، ل،

 لھ، م، مھ، ن، نھ، و،ہ، ء، ی، ے

(ء) اُردو میں حرف نہیں ہے، بلکہ علامت ہے اور بسا اوقات صرف بہ طورِ اضافت آتا ہے۔ مثلاً: ’’سرمایۂ اُردو، مجموعۂ کلام، تحفۂ خلوص‘‘ وغیرہ۔

’’ہمزہ حرف بھی ہے اور علامت بھی۔ مثلاً ’’جلوۂ یار‘‘ میں اضافت کی علامت کے طور پر آیا ہے اور جاؤ، سائل، مسئلہ، بائبل، انشاء اللہ، علاؤ الدین، ثناء اللہ میں یہ حرف کے طور پر آیا ہے۔‘‘

٭ عربی سے مستعار لیے گئے بنیادی حروف:۔

ـ ’’ا، آ، ب، ت، ث، ج، ح، خ، د،

 ذ، ر، ز، س، ش، ص، ض، ط، ظ،

 ع، غ، ف، ق، ک، ل، م، ن،

 و، ہ، ء، ی۔‘‘

یہ تعداد میں تیس ہیں۔ ’’آ‘‘ اُردو کا ایک مستقل حرف ہے، جو ’’ا‘‘ اور ’’ مد‘‘ سے مل کر مرکب حرف بن گیا ہے۔ زبان کے جدید اصولوں کے مطابق ’’الف‘‘ پہلے اور ’’آ‘‘ بعد میں آتا ہے۔

یعنی 30 عربی اور 5 فارسی۔

فارسی حروف:

’’پ، چ، ژ، ک، ے‘‘

ان پانچوں حروف میں ’’ژ‘‘ کے علاوہ باقی چار حروف ہندی میں بھی مستعمل ہیں۔ ’’ژ‘‘ فارسی کا خاص حرف ہے، جو فارسی میں بھی چند ہی الفاظ میں استعمال ہوا ہے۔

ہندی حروف:

درجِ بالا پینتیس حروفِ ہجا میں اہلِ ہند نے تین کا اضافہ کیا: ’’ٹ، ڈ، ڑ۔‘‘ اس اضافے کے بعد اُردو حروفِ تہجی کی تعداد بڑھ کر اَڑتیس (38) ہوگئی۔

جن کی ادائیگی درجِ بالا اڑتیس (38) حروف سے ممکن نہیں تھی۔ لہٰذا اس کمی کو پورا کرنے کے لیے دس حروف وضع کیے گئے:

  ’’بھ، پھ، تھ، ٹھ، جھ، چھ، دھ،

 ڈھ، کھ، گھ۔‘‘

مثلاً: بھول، پھول، تھالی، ٹھیک، جھولا، چھرا، دھوپ، ڈھیر، کچھ، گھم۔ اس کے علاوہ یہ حروف لفظ کے درمیان میں بھی آسکتے ہیں جیسے:

 دوبھر، بپھر، گتھم، گٹھڑی، مجھے،

 اچھا، آدھا، گڑھا، دیکھنا، بگھی۔

 بعض حروف لفظ کے آخر میں آسکتے ہیں۔ مثلاً: لابھ، ہاتھ، کاٹھ، چھاچھ، دودھ، لاکھ، میگھ۔ ان حروف کو مرکب حروف کہتے ہیں۔

اسی طرح ہائے مخلوط (ھ) اُردو میں کبھی لفظ کے شروع میں نہیں آتی۔ یہ اُردو کا باقاعدہ حرف نہیں ہے۔

٭ فلکی حروف:

جو اوپر والی تین لکیروں میں لکھے جاتے ہیں۔ ان میں یہ حروف شامل ہیں: ’’ا، آ، ط، ظ، ک، گ۔‘‘

٭ فرشی حروف:

جو درمیان والی دو لکیروں میں لکھے جاتے ہیں۔ ان میں یہ حروف شامل ہیں: ’’ب، پ، ت، ٹ، چ، د، ڈ، ذ، ر، ڑ، ز، ژ، ف، و، ہ، ء، ے۔‘‘

٭ اصلی حروف:

جو نیچے والی تین لکیروں میں لکھے جاتے ہیں۔ ان میں یہ حروف شامل ہیں: ’’ج، چ، ح، خ، س، ش، ص، ض، ع، غ، ق، ل، م، ن، ی۔‘‘

مختلف انداز میں اُردو کے حروفِ

 تہجی کی تقسیم کی جاسکتی ہے۔ مثلاً:

 ’’ب‘‘ خاندان کے حروف ’’ج‘‘ خاندان کے حروف، ’’د‘‘ خاندان کے حروف، ’’ر‘‘ خاندان کے حروف، انفرادی حروف (جو الگ الگ لکھے جاتے ہیں)، شرارتی حروف، نقطے والے حروف، ’’ط‘‘ والے حروف، فلکی، فرشی، اصلی حروف وغیرہ۔

شرارتی حروف/شرارتی نو:

ادڈ
ذرڑ
زژو

مصوتے:

اویے

حروف کے خاندان:

ان حروف کی چھوٹی اشکال ہوتی ہیں۔

ب کا خاندان:

بپت
ٹث 

ج کا خاندان:

جچحخ

س کا خاندان:

سش

ص کا خاندان:

صض

ع کا خاندان:

عغ

ف کا خاندان:

فق

ک کا خاندان:

کگ

ی کا خاندان:

یے

متفرق حروف:

لمنہ

جن حروف کی چھوٹی اشکال نہیں ہوتیں۔

د کا خاندان:

دڈذ

ر کا خاندان:

رڑزژ

ط کا خاندان:

طظ

متفرق حروف:

اآو

حروف تہجی کی آدھی اشکال / حروف تہجی کی چھوٹی اشکال

اشکال 1

اشکال 2


اگر آپ پسند کریں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں:

    Leave a Comment

    آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

    Scroll to Top