مشکلے نیست کہ آساں نشود
مرد باید کہ ہراساں نشود
اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی مشکل ایسی نہیں کہ آسان نہ ہو سکے ۔ انسان کو گھبرانا نہیں چاہیے ۔ گویا انسان گھبرانے کی بجائے صبر اور ہمت سے کام لے تو ہر مشکل آسان ہو سکتی ہے۔
چنانچہ انسان کو ہمت تحمل اور بردباری اور پختہ ارادے سے ہر کام سر انجام دینا دیار اور اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے سعی کرنی چاہیے اور اس میں جو دشواریاں اور مشکلات آئیں انہیں برداشت کر کے اور ثابت قدم رہ کر کامرانی و کامیابی سے ہمکنار ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہمت مشکل سے مشکل کام کو بھی آسان بنا دیتی ہے۔ ہمت خداداد نعمت و صلاحیت ہے۔ اس صلاحیت سے ہر انسان کو اللہ تعالیٰ نے نوازا ہے۔ اگر کوئی اس صلاحیت سے کام لیتا ہے اور اس سے فائدہ بھی اٹھاتا ہے تو یہ اس میں زیادہ سے زیادہ بڑھتی رہتی ہے۔ جو اس صلاحیت کو استعمال نہیں کرتے وہ اس صلاحیت سے محروم ہو کرست کاہل اور نکمے ہو جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو جتنی صلاحتیں بخشی ہیں ان کو نکھارا بھی جاسکتا ہے اور انہیں فروغ بھی دیا جا سکتا ہے۔ ان کو فروغ عطا کرنے سے یہ مفید تر ثابت ہوتی ہیں اور اگر ان کو دبا دیا جائے تو یہ صلاحتیں ختم بھی ہو جاتی ہیں۔ دنیا کی تمام تر ترقی، ایجادات تحقیق و تجنس ، سائنس کے کارنامے اور بے شمار اشیا ما انجن ریل گاڑیاں، ریڈیو، ٹیلی ویژن ٹیلیفون ، ایٹمی توانائی وغیرہ انسان کا چاند تک پہنچنا، انسان کی ہوا ، آگ اور پانی پر حکمرانی یہ سب ہمت کے ہی کرشمے ہیں ۔ ہمت کے بل بوتے پر انسان نام پیدا کر سکتا ہے۔ علم حاصل کر سکتا ہے ۔مٹی سے سونا پیدا کر سکتا ہے۔ گمنامی کی تاریکیوں سے نکل کر شہرت و دولت تک حاصل کر سکتا ہے۔ کسی شخص نے بھی آج تک ہمت اور منہ میں حاصل نہیں کی ۔
نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
سو بار جب عقیق کٹا، تب نگیں ہوا
بڑے بڑے رہنما، ڈاکٹر ، سائنسدان، سیاستدان ،موجد ومهن جو انجینئر اور ماہرین فن یہ سب لوگ ہمت، محنت، استقلال اور بردباری سے ہی کامیاب ہوئے ہیں۔ ان کے ارادے مضمم تھے ۔ انہوں نے مشکلات و مصائب کا حوصلہ سے مقابلہ کیا ۔ اپنے نصب العین کی طرف ثابت قدمی سے بڑھتے رہے اور جب کبھی ان کے راستے میں کوئی مشکل مقام آیا تو اس کا مقابلہ پامردی سے کیا ۔ سعی و کوشش کو اور بھی تیز کر دیا۔ حوصلہ اور ہمت سے پہاڑوں، سمندروں ،حراؤں اور دشت و بیاباں کو روندتے ہوئے منزل مقصود تک پہنچ گئے ۔ ہمت اور محنت کے مقابلے میں کوئی کام نہ مشکل ہے اور نہ ناممکن ۔ مشکل کام وہ ہے جس میں ارادہ کی پختگی اور ہمت درکار ہوتی ہے۔ اور ناممکن کام وہ ہے جسے کرنے کی انسان میں اہلیت ہی نہ ہو۔ جس کام کو سر انجام دینے کی اللہ تعالیٰ نے انسان کو صلاحیت دی ہوئی ہے وہ کام انسان کے لئے ناممکن نہیں ۔ وہ کام جوصرف خدا ہی کرسکتا ۔ انسان کے لئے ناممکن ہے۔ چاند سورج، زمین و آسمان، کو ہسار و ریگزار ، ہوا، کوہسار پانی ، آگ کو تسخیر کر لینا ، انسان کے لئے ممکن ہے۔ ان میں سے تو انسان کے لئے کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ہے۔ صرف ہمت، محنت لگن ، استقلال اور عزم صمیم کی ضرورت ہے۔
ہمت کے آگے نہ سمندر رکاوٹ بن سکتا ہے، نہ پہاڑ پائے ہمت میں لغزش پیدا کر سکتے ہیں۔ نہ دشت و صحرار استہ روک سکتے ہیں ۔ تاریخ ایسے کارناموں سے بھری پڑی ہے۔ طارق بن زیاد کا مشہور واقعہ آپ کے سامنے ہے ۔ جنگ بدر میں مجاہدین اسلام نے عزم و ہمت کا عملی ثبوت دیا۔ اندلس کی سر زمین مسلمانوں کی ہمت و عظمت کی گواہ ہے۔ ابھی کل ہی کا واقعہ ہے کہ ہمارے عظیم را ہنما قائد اعظم نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ پاکستان معرض وجود میں آ جائے گا۔ ایک طرف انگریز کی طاقت تھی ، ہندوؤں کا تعصب، مکاری چالبازی اور تھی اور ستم بالائے ستم اپنوں میں سے بھی بیگانے بنے ہوئے تھے۔ قائد اعظم نے ہمت سے کام لیا اور ثابت قدم رہے۔ انہوں نے شجاعت و بردباری سے تمام دشمنوں کا مقابلہ کیا اور مضبوط چٹان کی طرح ان کے مقابل ڈٹے رہے۔ بالاخر خدا نے انہیں کامیابی دی۔ اسی طرح سے دنیا کی بڑی بڑی ہستیوں کی سوانح حیات کا مطالعہ کرنے سے ہمیں معلوم ہو گا کہ ہمت، محنت و استقلال ہی ان کی کامیابی کا راز تھا۔
قائد اعظم کا قول ہے کہ کسی کام کو کرنے سے پہلے سو بار سوچو کہ کیا یہ کام ٹھیک ہے۔ اور کیا ایسا کرنا چاہیے۔ جب تمہارا ذہن فیصلہ دے دے کہ ہاں ایسا کرنا درست ہے اس میں کوئی برائی نہیں تو اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مصم ارادہ کر لو اور دم اس وقت لو جب اسے پورا کر لو ۔ اس بات سے نہ گھبراؤ کہ راستے میں مشکلات آئیں گی ۔ رکاوٹیں ہوں گی ۔ دشمنوں کی مخالفت ہو گی ۔ اپنی منزل کی طرف نگاہ کر کے آگے بڑھتے چلے جاؤ۔ انشاء اللہ کامیابی تمہارے قدم چومے گی۔
انسانی ہمت اور اس کے نتائج کی بات کرتے ہوئے کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔
وہ کون سا عقدہ ہے جو وا ہو نہیں سکتا
ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا
مآخذ: بہترین اردو مضامین، علامہ اقبال آفاقی کُتب خانہ
اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں
-
اطاعت والدین
-
طلبہ اور سیاست
-
مطالعہ کا طریقہ
-
تعلیم نسواں
-
علم بڑی دولت ہے
-
خدمت خلق
-
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
-
ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا ؟
-
علامہ اقبال
-
سرسید احمد خان
-
رسول اکرمؐ بحیثیت معلم اخلاق
-
حضور رسول کریم خاتم النبیینؐ کی حیات طیبہ
-
خاتم النبیین حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
-
سب سے بڑا ہے میرا خدا