تَلَفُّظ

تَلَفُّظ  کے معانی ہیں الفاظ کو زیر،زبر اور پیش کے لحاظ سے صحیح طرح ادا کرنا۔ اسی لیے الفاظ کا صحیح تَلَفُّظ سیکھنے کے لیے حرکات سے واقفیت ضروری ہے۔ حرکات ان علامات کو کہتے ہیں جو الفاظ کا  تَلَفُّظ واضح کرنے کے لیے ان کے مختلف حروف پر لگائی جاتی ہیں ۔ اعراب کی تفصیل حسب ذیل ہے:

زبر  (اَ)

یہ علامت حرف کے اوپر لگائی جاتی ہے۔ (اَ)اس علامت کو’فتحہ’بھی کہتے ہیں۔ جس حرف پر یہ علامت ہوگی وہ ”مفتوح“ کہلائے گا۔ مثلاً  تَلَفُّظ کے الفاظ میں ت اورل دونوں مفتوح ہیں۔ یا عَمَل میں ع اور م دونوں مفتوح ہیں۔

زِیر (اِ)

 یہ علامت حرف کے نیچے لگائی جاتی ہے۔ (اِ) اس علامت کو ‘کسرہ ‘ بھی کہتے ہیں۔ جس حرف کے نیچے یہ علامت ہوگی اسے ‘مکسور’ کہیں گے ۔ مثلاً لفظ ” اِنسان میں الف مکسور ہے اور جِسم میں ج مکسور ہے ۔

پیش (اُ)

 یہ علامت حرف کے اوپر لگائی جاتی ہے۔ (اُ) اس علامت کا دوسرا نام ‘ ضمہ ‘ ہے۔ جس حرف پر پیش ہو اسے ‘مضموم’ کہتے ہیں۔ مثلاً لفظ’ حُروف’ میں ح مضموم ہے۔ زُکام اور بُخار میں زاور ب مضموم ہیں۔

 سکون

 کسی حرف کو ساکن ظاہر کرنے کے لیے اس کے اوپر جزم یا سکون کی علامت لگادی جاتی ہے۔ مثلاً (م) جس حرف پر یہ علامت ہوگی وہ ساکن” کہلائے گا۔ مثلاً لفظ   ‘عقل’  میں ‘ق’  ساکن ہے۔ ‘لفظ’  میں ‘ف’ ساکن ہے۔ "حرف” میں ‘ر’ساکن ہے۔

تشدید (اّ)

تشدید کو شدّ بھی کہتے ہیں۔ یہ علامت حرف کے اوپر لگائی جاتی ہے۔ مثلاً (شّ) جس حرف پر یہ علامت ہوگی اسے ہم مشدّد’ کہیں گے اور اس حرف کی آواز ایسی ہوگی جیسے اسے دوبار پڑھا جا رہا ہو ۔ لفظ تَلَفُّظ  میں ف پر تشدید ہے ۔ یا’مشدّد’  میں پہلے ‘د’  پر تشدید ہے۔ معلّم میں ل مشدّدہے اور بولتے وقت اسے دو بار ادا کیا جاتا ہے۔ 

مندرجہ بالا پانچ علامات اردو میں عام طور سے استعمال ہوتی ہیں لیکن ان کے علاوہ کچھ علامات ایسی بھی ہیں جو نسبتاً کم استعمال کی جاتی ہیں لیکن صحیح تَلَفُّظ  کے لیے ان کا جاننا بھی ضروری ہے۔ یہ علامات حسب ذیل ہیں:

مد (آ)

یہ علامت صرف الف پر لگائی جاتی ہے ( آ ) جس الف پر یہ ہوگی اسے "الف ممدودہ "کہیں گے ۔ جہاں یہ علامت ہو وہاں الف کو لمبا کر کے پڑھتے ہیں مثلاً آم ۔ آج۔ آن۔ آگ وغیرہ

کھڑی زبر (یٰ)

 یہ علامت صرف عربی الفاظ میں استعمال ہوتی ہے۔ مثلاً لفظ ‘اسحٰق’  میں ح پر کھڑی زبر ہے۔ اسی طرح عیسٰی ، موسیٰ  پر بھی کھڑی زبر ہے۔

کھڑی زیر 

یہ علامت حرف کے نیچے لگائی جاتی ہے۔ جیسے  ، بِعَینہٖ،  فی نفسہٖ، بذاتہ ، اور مشتبہ بہ وغیرہ

الٹی پیش ( ، )

یہ علامت پیش اور واؤ کی قائم مقام ہے۔

تنوین 

 اگر کسی حرف پر دوز بر لگا دیں جیسے (اً) یا اس کے نیچے دوزیر جیسے () یا اس کے اوپر دو پیش (ا) لگادیں تو اسے تنوین کہیں گے۔ یہ علامت اردو کے چند الفاظ میں استعمال ہوتی ہے۔ مثلاً فوراً۔ آناً۔ فاناً۔ نسلاً اور مشار الیہ وغیرہ

علامات کے علاوہ تَلَفُّظ  کے سلسلے میں چند اور باتیں بھی جاننا ضروری ہیں: 

 واؤ کی دو آواز یں ہیں۔ اگر واؤ سے پہلے حرف پر پیش لگا دیا جائے تو اس کی آواز پوری طرح ظاہر کر کے پڑھی جائے گی جیسے : خُوب۔ بُوٹ ۔ نُور ۔ اس واؤ کو واؤ معروف کہتے ہیں۔ 

دوسر اواؤ ،واؤ مجہول کہلاتا ہے۔ اس سے پہلے حرف پر کوئی علامت نہیں لگائی جاتی ۔ مثلاً کو ۔ بولو ۔ سوچو اور روکو وغیرہ ۔

 واؤ کی طرح ‘ی’ کی بھی دو آواز میں ہیں۔ جس "ی” سے پہلے حرف کے نیچے زیر ہوگا اسے خوب ظاہر کر کے پڑھا جائے گا۔ مثلاً تِیر ۔ تِیتر ۔ پِیر کھیر ۔ ہِیر ۔ ایسی "ی” کو یائے معروف کہتے ہیں۔

 دوسری "ی” جس کے پہلے حرف کے نیچے علامت نہیں ہوتی یائے مجہول کہلاتی ہے۔ مثلاً۔ شیر ۔ بیر۔ بٹیر ۔ بچوں کی سہولت کے لیے ‘یائے معروف’ کو  چھوٹی ‘ی’ اور یائے مجہول کو بڑی ‘ے’  بھی کہتے ہیں۔

 اب ہم ذیل میں چند مشہور الفاظ کا تَلَفُّظ تحریر کرتے ہیں ۔ ایک سا تَلَفُّظ  رکھنے والے الفاظ کو سہولت کے لیے ایک جگہ پر جمع کر لیا ہے اور اعراب صرف ایک کلمے پر لگائے ہیں۔

ایک سا تَلَفُّظ  رکھنے والے الفاظ

عَمَل/ عَ مَ ل

پہلے دونوں حرف مفتوح جیسے : غرض – مرض ۔ بدن – بدل ۔ ادب ۔ ازل ۔ بشر ۔ حسد ۔ فلک شفق – عدد۔ چمن۔ نمک۔ سحر ( بمعنی صبح ) غلط – شرف۔ مثل ( بمعنی کہاوت ) اور جنم وغیرہ

عَقل / عَ ق ل

پہلا حرف مفتوح ۔ دوسرا ساکن اور تیسر ابھی ساکن جیسے : اصل ۔ امن ۔امر۔ برق۔ ترک۔ جذب۔ ضرب ۔ حمد ۔ وجد ۔ صبر۔ صدر ۔نظم- نثر – نقش – رقص – فرض – عرض – عدل۔ قتل ۔دخل۔ ختم – رسم ۔ بزم – تلخ۔برف۔ ابر اور بخش وغیرہ

جِسم / جِ س م

پہلا حرف مکسور ۔ آخری دونوں ساکن جیسے : اسم – حرص ۔ ذکر علم۔ فکر ۔علم ۔عشق – شرک – عطر مثل (بمعنی مانند)۔ ارد اور گرد وغیرہ

شُكر / شُ ک ر

 پہلا حرف مضموم اور آخری دونوں ساکن جیسے حسن۔ حکم۔ ظلم ۔ عذر۔ کفر ۔ جرم اور بغض۔

اَخلَاق / اَ خ لَ ا ق

پہلا اور تیسرا حرف مفتوح ۔ دوسرا ساکن جیسے : اخبار ۔ اسلاف ۔ اقسام ۔ افواج ۔ اضلاع ۔ القاب۔ افراد۔ یہ سب الفاظ جمع ہیں ۔

اُمَرَا / اُ مَ رَ ا 

پہلا حرف مضموم ۔ دوسرا اور تیسرا مفتوح جیسے : علما۔ غربا۔ فقرا۔ شعرا۔ شہدا اور ادبا۔ یہ الفاظ بھی جمع ہیں۔

مَذَاهِبْ / مَ ذَ ا ہِ ب

پہلے دونوں حرف مفتوح، چوتھا مکسور جیسے: فوائد ۔ قواعد – مقاصد ۔ مساجد – مدارس – عقائد ۔ مجالس – نتائج۔ وظائف -حقائق ۔ ممالک۔ مشاغل ۔ فضائل اور مناظر ۔ یہ تمام الفاظ اسم جمع ہیں۔

جُلُوس / جُ لُ و س

پہلے دو حرف مضموم، آخری دو ساکن جیسے : خلوص ۔ وصول ۔ حصول ۔ فضول ۔ عیوب ۔ حدود ۔ علوم ۔ نجوم اور رسوم ، ان میں آخری پانچ لفظ جمع ہیں اور ان کے واحد ہیں : عیب ۔ حد۔ علم۔ نجم اور رسم ۔

عَالِم / عَ الِ م

پہلا حرف مفتوح ۔ دوسرا ساکن ۔ تیسر امکسور جیسے : آخر ۔ تاجر -باطن ۔ باعث ۔ صاحب ۔ جاہل ۔ جانب۔ بالغ ۔طالب۔ حاضر ۔ ظالم ۔ ساکن۔ بارش ۔

مُسْلِم / مُ س لِ م

 پہلا حرف مضموم ۔تیسر امکسور جیسے: مفلس مخلص – منصف – مشفق ۔ مجرم – مشرک -مشکل ۔ مومن محسن۔

مُسَافِر / مُ سَ ا فِ

 پہلا مضموم ۔ دوسرا مفتوح ۔ چوتھا مکسور ۔ جیسے : محافظ – موافق – مخالف – مجاہد ۔ معالج ۔ منافق – مطابق۔

مُصَوِّر / مُ صَ وِّ ر

 پہلا حرف مضموم ۔ دوسرا مفتوح۔ تیسرا مشدد مکسور جیسے مبلغ ۔محقق ۔ مروج- مرتب – مؤلف۔

 (نوٹ: درج بالا فہرست کے الفاظ قواعد کی رو سے اسم فاعل ہیں )

حِسَاب / حِ سَ ا ب

پہلا مکسور ۔ دوسرا مفتوح جیسے : کتاب – بساط – علاج -مزاج ۔ جہاد ۔ خلاف۔ فراق۔ وصال ۔ قیام ۔ نکات ۔صفات ۔ آخری دو لفظ نکتہ اور صفت کی جمع ہیں۔

مُختَلِف / مُ خ تَ لِ ف

پہلا مضموم ۔ دوسرا ساکن۔ تیسرا مفتوح۔ چوتھا مکسور پانچواں ساکن جیسے : معترض مشتعل منتظر ( معنی انتظار کرنے والا)ملتمس۔ معتقد ۔منتشر ۔ معترف۔

مُعَطَّر / مُ عَ طَّ ر

پہلا مضموم ۔ دوسرا مفتوح۔ تیسرا مشدد مفتوح جیسے: مکرم ۔مفصل ۔ مقدر – مثلث -مہذب ۔ مروج ۔مقدس – مسدس – مدلل مخفف

(نوٹ: درج بالا فہرست کے الفاظ اسمِ مفعول ہیں۔ ان لفظوں کو اُن لفظوں کے ساتھ ملا کر پڑھیے جنھیں ہم نے اس سے پہلے اسم فاعل کہا تھا )

مَحبُوب / مَ ح بُ و ب

پہلا مفتوح ۔ دوسرا ساکن ۔ تیسرا مضموم جیسے : مغلوب – مفتوح – مجروح ۔ مذکور۔ محسوس ۔ معقول ۔ مقبول ۔مضمون۔ ممنون _موجود_مفقود۔

مُحتَرَم / مُ ح تَ رَ م

 پہلا مضموم ۔ دوسرا ساکن۔ تیسرا اور چوتھا مفتوح جیسے مختصر منتظر ( انتظار کیا گیا)۔ معتبر۔ منتخب۔

مِعرَاج / مِ ع رَ ا ج 

 پہلا مکسور ۔ دوسرا ساکن ۔ تیسرا مفتوح جیسے : محراب۔ منقار – مضراب – مقراض۔ مفتاح۔ مصباح۔

 مَنْزِل / مَ ن زِ ل

 پہلا مفتوح ۔ دوسرا ساکن ۔ تیسرامکسور جیسے :مسجد ۔ مغرب ۔محمل۔  مجلس ۔

مَدرَسَہ / مَ د رَ سَ ہ

 پہلا مفتوح۔ دوسرا ساکن ۔ تیسرا اور چوتھا مفتوح۔ جیسے:مشغلہ۔ مقبرہ۔ مشورہ مسئلہ۔ 

اَفضَل / اَف ضَ ل

 پہلا مفتوح ۔ دوسرا ساکن ۔ تیسرا مفتوح جیسے: اکبر۔ مرکز – مصدر ۔ مکتب ۔مطلع۔ مقطع ۔

اِسلَام / اِ س لَ ا م

پہلا مکسور ۔ دوسرا ساکن۔ تیسرا مفتوح جیسے: اخلاص۔ احساس۔ احسان۔ اقبال۔ انصاف۔ ادراک۔ انعام۔ ارشاد۔ ارسال۔ اصلاح۔ اظہار۔ اعراب۔ اعزاز۔ اقرار۔ افلاس افطار۔ اکرام۔ الزام ۔ امداد۔امکان۔ ان لفظوں کو اس فہرست کے لفظوں کے ساتھ ملا کر پڑھیے جن کا پہلا لفظ ” اخلاق”ہے لفظوں کی پہلی صورت جمع کی ہے اور دوسری مصدر کی۔

اِعتِبَار / اِ ع تِ بَ ا ر

پہلا مکسور ۔ دوسرا ساکن ۔ تیسر امکسور ۔ چوتھا۔ مفتوح جیسے : احترام – اجتناب۔ ابتدا۔ انتہا۔ اختتام ۔ اختصار۔ اختلاف۔ اشتہار ۔ اعتراض ۔ اعتدال ۔ اعتراف۔ اعتقاد ۔ اعتماد ۔ امتحان۔ التماس۔ انتخاب۔ انبساط ۔ انحصار انحراف۔انقلاب۔انکشاف۔ انکسار

اِتِّحَاد / اِتِّ حَ ا د

پہلا مکسور ۔ دوسرا مشد دمکسور ۔ تیسرا مفتوح جیسے : اتفاق ۔اطلاع

تَرَنُّم / تَ رَ نُّ م

پہلا اور دوسرا مفتوح۔ تیسرا مشدد مضموم جیسے مخلص۔ تحمل۔ تدبر۔ تقسم۔ تجس- تشدد – تصوف – تعجب۔ تعلق ۔تقرر۔ تنزل ۔ تکلف – تلفظ ۔ توکل – تمدن

تَعظِیم / تَ ع ظِ ی م

پہلا مفتوح۔ تیسرا مکسور جیسے: تشریح ۔ تقریر ۔ تشدید – تشریف ۔ تشویش ۔ تصدیق۔ تعمیر۔ تعمیل۔ تقسیم ۔ تَعْظِيم۔ تقریب۔ تقدیس ۔تعظیم ۔

تَعَاوُن / تَ عَ ا وُ ن

 پہلا اور دوسرا مفتوح ۔ چوتھا مضموم جیسے : تغافل ۔ تعارف۔ تصادم ۔ تفاوت۔ تدارک ۔ تناول

اِستِعمَال / اِ س تِ ع مَ ا ل

 پہلا اور تیسر احرف مکسور ۔ پانچواں مفتوح جیسے : استقبال۔استعداد۔ استحکام ۔استغفار۔

تِلَاوَت / تِ لَ ا وَ ت

پہلا حرف مکسور ۔ دوسرا اور چوتھا مفتوح جیسے : اطاعت ۔ اشاعت ۔ اقامت ۔ افاقہ ۔ حکایت۔ عبارت ۔حمایت ۔ تجارت ۔ زیارت۔ رعایت۔کتابت۔سیاست۔

نَفَاسَت / نَ فَ ا سَ ت

 پہلا دوسرا اور چوتھا حرف مفتوح جیسے: امانت۔ بشارت۔ بغاوت صداقت سخاوت نزاکت ۔ متانت۔ وکالت

مَعذِرَت / مَ ع ذِ رَ ت 

پہلا مفتوح ۔ تیسر ا مکسور ۔ جیسے : مغفرت۔ معرفت ۔ معصیت

مُشَاعَرَہ / مُ شَ ا عَ رَ ہ

پہلا مضموم ۔ دوسرا، چوتھا اور پانچواں مفتوح جیسے : مباحثہ ۔ مبالغہ۔ محاصرہ۔ مرا سلہ۔ مشاہدہ۔ معاملہ۔ مُشَاعَرَه ۔معاوضہ۔ مشاہرہ۔ مقابلہ۔مناظرہ موازنہ۔ ملاحظہ

(اردو میں مفاعلہ کے وزن پر آنے والے یہی مصادر و اسما بکسر عین بھی مستعمل ہیں )

بُخَار / بُ خَ ا ر

پہلا مضموم ۔ دوسرا مفتوح مثلاً زکام ۔سوال

مَحبَّت / مَ حَ بَّ ت

 پہلے تینوں حروف مفتوح ۔ تیسرا مشدد جیسے : مضرت ۔ مذلت ۔ مشقت ۔مسرت

 حَاجَت / حَ ا جَ ت

  پہلا مفتوح۔ تیسرا مفتوح جیسے : ساغر ۔ آپس۔ ماتم ۔ کاغذ ۔ساعت

حَلَال / حَ لَ ال

پہلا اور دوسرا مفتوح ۔ جیسے: جلال ۔ کمال۔ زوال۔ سلام ۔ کلام ۔ نشاط ۔ اذان ۔ جہاز ۔ شباب ۔خراب۔ بیان۔طواف

♦♦♦

متفرق الفاظ کا تَلَفُّظ

مندرجہ ذیل الفاظ کے پہلے حرف پر زبر ہے:

بَہار۔ بَلند۔ چَکناچور۔ ڈکار ۔ٹکسال۔سمت ۔ طلبہ ۔عمود۔ قلعہ۔ ہرن۔ کھچا کھچی۔ گواہ ۔گھمسان۔ گھسیارہ ۔مبادا۔ لتاڑنا۔متوالا۔مَحبت ۔ مذاق ۔ مزار ۔ مسافت ۔ مہارت۔ نماز ۔ نَمک ۔

 مندرجہ ذیل الفاظ کے پہلے حرف کے نیچے زیر ہے:

خِزاں ۔ خضر ۔ خطاب۔ اکسیر ۔ الائچی ۔ چکناہٹ۔ رسالہ۔ رعایا۔ سفارش ۔ شکار ۔ شکوہ۔ عبادت۔ غذا۔ قیامت۔ قِندیل ۔کِردار ۔ گلاس۔ مرچ۔ مزاج ۔ نکات ۔ نِنانوے۔

 مندرجہ ذیل الفاظ کے پہلے حرف پر پیش ہے:

عُنصر ۔ عنوان۔ وصول۔ وضو ۔طفیل ۔ سُہانا۔ سُنسان – گزارش – مُدیر ۔

مندرجہ ذیل الفاظ پر واؤ مجہول ہے:

لومڑی ۔گھنگھور ۔ شرابور ۔ چٹورا ۔ ٹھٹھول ۔ غول۔

مندرجہ ذیل الفاظ میں واؤ معروف ہے:

 لنڈورا۔سونا۔ قیلولہ ۔گھوسٹ ۔ بگولہ۔ بھبوکا ۔ ٹھونسنا۔

مندرجہ ذیل الفاظ میں واؤ سے پہلے حرف پر زبر ہے: 

بَوچھاڑ ۔ بھونچکا۔ بوکھلانا۔ جوق ۔ َگوندنا

مندرجہ ذیل الفاظ میں یائے معروف ہے جیسے:

اجیرن ۔ چہیتا ۔ لیکھ ۔

مندرجہ ذیل الفاظ میں یائے مجہول ہے جیسے:

تھیس۔  ٹھیٹ ۔ جھمیلا۔ جھیلنا۔ سوتیلا ۔ رگیدنا۔

 مندرجہ ذیل الفاظ میں نون کی آواز کوظاہر کرنالازم ہے : 

کنبہ ۔ بھانجا۔ بھنگ ۔ دھنگ ۔ بھیانک ۔پھنسی ۔تنگ۔

  جن الفاظ میں "ب” سے قبل نون ساکن ہو وہاں نون کی آواز میم میں بدل جاتی ہے۔ مثلاً :

منبر ۔منبع ۔ استنباط ۔ دنبہ۔ تنبیہ۔ انبیا۔ عنبر ۔ انبوہ۔

مندرجہ ذیل الفاظ میں واؤ معدولہ ہے۔ ( واؤ کی آواز ظاہر نہیں ہوتی )

خواجہ ۔ خویش ۔ خواب ۔ خواہر ۔ خواستگار۔ خوامخواہ ۔خوانچہ ۔ خواہش ۔ خوش۔ درخواست

مندرجہ ذیل الفاظ میں واؤ معدولہ نہیں لہذا واؤ کی آواز ظاہر کرنا ضروری ہے جیسے : 

خواص ۔خواتین ۔ خَوَارُ زم ۔

♦♦♦

مندرجہ ذیل الفاظ کا تَلَفُّظ عام طور پر غلط ادا کیا جاتا ہے۔ درست تَلَفُّظ یہ ہے :

بے وُقوف: وقوف کے پہلے واؤ پر پیش ہے

مبارَك (برکت دیا ہوا): ‘ر’  پر زبر

خَلط – مَلط:  دونوں لام ساکن

يَكُم دوُم سوُم:  تینوں کا دوسرا حرف مضموم ہے

خود کُشی: ‘ک’ پر پیش

خیر مَقدَم: پہلا مفتوح۔’ ق’ ساکن۔ ‘و ‘مفتوح

خَرَّاٹا:  خ مفتوح۔ ‘ر’ مشدد مفتوح

وَاوَيلا: دوسرا واؤ مفتوح

لا مَحاله:  ‘م’ پر زبر

مُتَرجَم ( ترجمه شده): ‘ج’ پر زبر۔ ‘ر’ ساکن

مُتَرجِم ( ترجمہ کرنے والا ):  ‘ج’ مکسور ہے۔’ر‘ ساکن

جَہَنَّم: ‘ج’ اور ‘ہ’ پر زبر۔ ‘ن’ مشدّد مفتوح

 چہلُم:  ‘ل’ پر پیش

 فِرِشتہ:  ‘ف’، ‘ر’ مکسور

يُوسُف:  ‘س’ پر پیش

 يُونُس:  ‘ن’ پر پیش

 مُتَّحِدَہ:  ‘میم ‘پر پیش ۔ ‘ت’ پر شد اور زبر ‘ح’ کے نیچے زیر ۔ ‘د’ پر زبر

منُتَظَر:  انتظار کیا گیا

مُنتَظِر:  انتظار کرنے والا

 مصوَّر:  تصویروں والا

مصوِّر:  تصویر بنانے والا

اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top