اسم کی معنی کے لحاظ سے قسمیں 

(۱) اسم معرفہ (۲) اسم نکرہ

اسم معرفہ

وہ اسم ہے جو کسی خاص چیز شخص یا جگہ کے خاص نام کو ظاہر کرے۔جیسے: کوہ ہمالیہ، بانگ درا، لاہور، محمود،

اسم معرفہ کو اسم خاص بھی کہتے ہیں۔

اسم معرفہ کی قسمیں:

(1) اسم علم (2) اسم ضمیر (3) اسم اشاره (4) اسم موصول

1۔ اسم عَلَم

وہ اسم ہے جو کسی شخص کے خاص نام کو ظاہر کرے جیسے: شاعر مشرق غالب ، مٹھو ، ابنِ قاسم شمس العما

اسم عَلَم کی قسمیں:

(1) خطاب (2) لقب  (3) تخلص(4) کنیت (5) عرف

  • خطاب:

خطاب وہ اعزازی نام ہے جو کسی زمانے میں کسی شخص کو اس کی علمی وادبی وقومی خدمات یا کارہائے نمایاں کے اعتراف  کے طور پر حکومت کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ جسے شمس العلما، خان بہادر، سر، رستم زماں وغیرہ ۔ فی زمانہ پاکستان میں خطاب کے بجائے اعزاز دیا جاتا ہے۔ پاکستان کے سول اور ملٹری اعزازات مندرجہ ذیل ہیں : 

ستارہ امتیاز تمغہ حسن کارکردگی ، تمغائے بسالت ، تمغائے پاکستان، اعزاز فضیلت ، نشان حیدر ، ہلال جرأت، ستاره جرات ، ستارہ امتیاز وغیرہ۔

  • تخلص:

وہ مختصر سا نام ہے جو شاعر یا ادیب اپنے کلام میں اصل نام کے بجائے استعمال کرتے ہیں۔ جیسے: ذوقؔ، غالبؔ،

حالیؔ ، حسرتؔ، اقبالؔ، فیضؔ وغیرہ۔

  • لقب:

وہ وصفی نام ہے جو کسی خاص خوبی یا خاص وصف کی وجہ سے قوم کی طرف سے دیا جائے اور مشہور ہو جائے جیسے:

نہ سلیقہ مجھ میں کلیمؑ کا ، نہ قرینہ تجھ میں خلیلؑ کا

میں ہلاک جادوئے سامری، تو قتیل شیوہ آزری

اس شعر میں کلیم حضرت موسی علیہ اسلام کا اور خلیل حضرت ابراہیم علیہ اسلام کا لقب ہے۔ اسی طرح امین، صادق، علامہ ، قائد اعظم، مادر ملت، شهید ملت، شاعر ، مزدور، بابائے اردو و غیر ہ بھی القابات ہیں۔

  • عرف:

عرف وہ نام ہے جو محبت یا حقارت یا پھر بلا وجہ مشہور ہو جائے ، جسے کلو ، کلیان، اچھا، فخرو، گاما ، بلا ، گوگا ، شرفو وغیرہ۔

  • کنیت:

 کنیت وہ نام ہے جو باپ، ماں، بیٹے، بیٹی یاکسی اور تعلق کی وجہ سے پکارا جائے ۔ عرب ممالک میں اس کا بہت چلن ہے ۔ جیسے:

ابن مریم ہوا کرے کوئی

میرے دکھ کی دوا کرے کوئی

اس شعر میں ابن مریم حضرت عیسی علیہ السلام کی کنیت ہے اسی طرح ابو القاسم، ابن خطاب، ابوتراب، ابوالکلام،   فاطمہ بنت عبداللہ خالد بن ولید محمد بن قاسم بھی کنیت ہیں۔ اردو میں اس کے بجائے منے کے اباء زین کی امیو غیر بولتے    ہیں۔ بعض اوقات کنیت کسی معنوی رشتے کی بنا پر بھی کسی شخص کے لیے مخصوص ہو جاتی ہے۔ جیسے: ابو تراب، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ، ابوالاثر حفیظ جالندھری، ابوالکلام آزاد وغیرہ۔

2۔ اسم ضمیر

وہ اسم ہے جو کسی دوسرے اسم کی جگہ استعمال کیا جائے کیوں کہ تحریر وتقریر میں ایک نام کا بار بارلا نا معیوب سمجھا جاتا ہے مثلاًوہ، تُو، تم وغیرہ ، جیسے: ندیم آیا اس نے سبق پڑھایا اور وہ چلا گیا۔ اس میں اس اور وہ دونوں ضمیریں ہیں جو ندیم کی جگہ استعمال ہوئی ہیں۔ ضمیر جس کی جگہ استعمال ہوتی ہے اسے ”مرجع“ کہتے ہیں۔

اسم ضمیر کی قسمیں:

 (1) ضمیر فاعلی (2) ضمیر مفعولی (3) ضمیر اضافی

 ضمیر فاعلی : 

وہ ضمیر ہے جو کسی فعل کا فاعل رہی ہو ۔ وہ یہ ہیں :

غائب:

واحد غائب: وہ۔ اس

جمع غائب: انھوں

حاضر:

واحد حاضر: تو

جمع حاضر: تم

متکلّم:

واحد متکلّم: میں

جمع متکلّم: ہم

ضمیر مفعولی:

ضمیر مفعولی وہ ضمیر جو مفعول کی جگہ استعمال ہوتی ہے۔ وہ یہ ہیں:

غائب:

واحد غائب: اُسے

جمع غائب: اُنھیں

حاضر:

واحد حاضر: تجھے

جمع حاضر: تمھیں

متکلّم:

واحد متکلّم: مجھے

جمع متکلّم: ہمیں

ضمیر اضافی:

وہ ضمیر ہے جو مضاف الیہ بن کر استعمال ہو ۔ وہ یہ ہیں :

غائب:

واحد غائب: اس کا

جمع غائب: ان کا

حاضر:

واحد حاضر: تیرا / تیری

جمع حاضر: تمھارا / تمھاری

متکلّم:

واحد متکلّم: میرا / میری

جمع متکلّم: ہمارا / ہماری

3۔ اسم اشارہ

وہ لفظ جو اشارہ کرنے کے لیے مقرر ہوں۔ اشارے دو طرح کے ہو سکتے ہیں یعنی قریب اور دور جیسے : وہ ۔ یہ ۔

 "وہ”  دور کی چیز کے لیے اور "یہ”  نزدیک کی چیز کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ جس چیز کی طرف اشارہ کیا جائے اسے   مشار الیہ کہتے ہیں۔ جیسے: وہ لڑکا ، یہ کتاب ، یہاں "وہ ” اور”  یہ”  اسم اشارہ ہیں ۔ لڑکا اور کتاب مشار الیہ۔ “

4۔ اسم موصول

وہ اسم ہے جسے کسی جملے کے ساتھ لگائے بغیر اس کے معنی سمجھ میں نہ آئیں وہ یہ ہیں : جو کوئی۔ جس، جسے ، جنھوں ، جنھیں ، جو کچھ ، جو چیز قواعد میں اسے ضمیر موصولہ یا اسم موصولہ بھی کہتے ہیں۔

♦♦♦

اسم نکرہ

وہ اسم ہے جو کسی عام چیز شخص، یا جگہ کے عام نام کو ظاہر کرے جیسے : پہاڑ، کتاب، شہر، آدمی۔ اسم نکرہ کو اسم عام بھی کہتے ہیں

اسم نکرہ کی قسمیں:

(1) اسمِآلہ

(2) اسمِ صوت

(3) اسمِ مصغّر

(4) اسمِ مکبّر

(5) اسمِ ظرف

1۔ اسمِ آلہ

اسم آلہ وہ اسم نکرہ ہے جو کسی اوزار یا ہتھیار کو ظاہر کرے جیسے: چاقو، قینچی، چھری ، تلوار، بندوق ، عربی اور فارسی کے اہم آلہ بھی اردو میں استعمال ہوتے ہیں جیسے : مقیاس الحرارت ( تھرمامیٹر) مسواک ۔ مقراض (قیچی) مسطر (فٹ رول)، پیمانه) قلم تراش(چاقو)وغیرہ۔

2۔ اسمِ صوت

 اسم صوت وہ اسم نکرہ ہے جو کسی آواز کو ظاہر کرے جیسے : سائیں سائیں (ہوا کی آواز ) ۔کائیں کائیں ( کوے کی آواز )۔ چھم چھم (بارش کی آواز)۔ غُڑ غوں  (کبوتر کی آواز )۔ ٹن ٹن ( گھنٹے کی آواز ) ۔کُو کُو  ( کوئل کی آواز )

3۔ اسم مصغّر

 وہ اسم نکرہ ہے جو کسی چیز کا چھوٹا پن ظاہر کرے جیسے: دیگچی، باغیچہ، غالیچہ ( چھوٹا قالین ) پیالی، بچونگڑا، ڈبیا، ڈھولک،مردوا ، پگڑی بکھڑا ، اسم مصغر بنانے کے لیے لفظ کے آخر میں کی، یا، ڈا، ڈی، چی، چہ ،ک کا اضافہ کیا جاتا ہے۔

4۔ اسمِ مکبّر

اسم مکبر وہ اسم نکرہ ہے جو کسی چیز کا بڑا پن ظاہر کرے جیسے : شہنشاہ ، شاہتوت ،شہتیر، شاہ رگ، شاه سوار، شہ زور، شه پر (بڑا پر) ، شاہکار مہاراج، گٹھڑ، بتنگڑ ، پگڑ، چھتر ۔ اسم مکتر بنانے کے لیے ”ی“ کی جگہ الف کا اضافہ کرتے ہیں جیسے : مکڑی سے مکڑا۔ بعض اوقات مہا کا بھی اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ جیسے : مہاراجا،مہا کاج،مہا گرو  وغیرہ۔

5۔ اسم ظرف

وہ اسم نکرہ ہے جس سے کوئی جگہ یا وقت ظاہر ہو جیسے : دفتر ، سکول، کارخانہ ، صبح ،شام ، آج کل۔

اسمِ ظرف کی قسمیں:

1۔ اسم ظرف مکاں، 2۔ اسم ظرف زماں

اسم ظرفِ مکاں

اسم ظرف مکاں وہ اسم نکرہ جو کسی جگہ کو ظاہر کرے جیسے : مسجد، مدرسہ، گھر ، اسٹیشن ،سبزی منڈی ، کان نمک، شفاخانه، عیدگاہ، کتب خانه، تار گھر، ڈاک خانہ، دارالحکومت، شکارگاہ ، مے خانہ ،منزل۔

اسم ظرفِ زماں

اسم ظرف زماں وہ اسم نکرہ جو کسی وقت کو ظاہر کرے جیسے صبح ، شام ، دوپہر، رات، دن ، سال، مینا، ہفتہ، منٹ ، سیکنڈ ، آج کل، صدی۔

یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top