غلط فقرات کی درستی

یہ تحریر اُن تمام طلبا و طالبات کے لیے سودمند ہے جو کسی بھی امتحان کی تیاری کر رہے ہیں۔ کیونکہ ہر امتحان میں "جملوں کی درستی" کے متعلق سوال لازمی شامل کیا جاتا ہے۔ اور عمومی طور پہ بھی ہمیں درست زبان لکھنے اور بولنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ شکریہ۔

غلط فقرات کی اصلاح

غلط فقرات/جملےدرست فقرات/جملے
اس نلکے کا پانی کھارا ہے۔اس نلکے کا پانی کھاری ہے۔
میز خالی پڑا ہے۔میز خالی پڑی ہے۔
میرا گیند زیادہ اچھا ہے۔میری گیند زیادہ اچھی ہے۔
اتنی کھاؤ جتنی بھوک ہو۔اتنا کھاؤ جتنی بھوک ہو۔
اسے قبض رہتی ہے۔اُسے قبض رہتا ہے۔
اس کی مرض بڑھ گئی۔اس کا مرض بڑھ گیا۔
میں نے خواب دیکھی۔میں نے خواب دیکھا۔
سلیم کا ناک موٹا ہے۔سلیم کی ناک موٹی ہے۔
بھنگی نے جھاڑو نہیں دیا۔بھنگی نے جھاڑو نہیں دی۔
میری قلم اچھی ہے۔میرا قلم اچھا ہے۔
آپ کی مزاج کیسی ہے؟آپ کا مزاج کیسا ہے؟
تھوڑی سی گوند دو۔تھوڑا سا گوند دو۔
یہ اُردو کی بہترین لغت ہے۔یہ اُردو کا بہترین لغت ہے۔
اس کا اردو اچھا ہے۔اس کی اردو اچھی ہے۔
یہ دہی بہت کھٹی ہے۔یہ دہی بہت کھٹا ہے۔
اس لفظ کی املا درست ہے۔اس لفظ کااملا درست ہے۔
سڑک پر تارکول ڈالی گئی۔سڑک پر تارکول ڈالا گیا۔
میں نے اس کی انتظار کی۔میں نے اس کا انتظار کیا۔
اس کے پیٹ میں درد ہو رہی ہے۔اس کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔
"پیام مشرق” علامہ اقبال کا تصنیف ہے۔"پیام مشرق” علامہ اقبال کی تصنیف ہے۔
سائرن بجتے ہی ساری فوج چوکنی ہو گئی ہے۔سائرن بجتے ہی ساری فوج چوکنا ہو گئی۔
وہ گہرے سوچ میں پڑ گیا۔وہ گہری سوچ میں پڑ گیا۔
بارش سے کیچڑ ہو گیا ہے۔بارش سے کیچڑ ہو گئی ہے۔
اس نے ٹکٹ خرید لی۔اس نے ٹکٹ خرید لیا۔
میں نے اخبار پڑھی۔میں نے اخبار پڑھا۔
مکان کا چھت نیا ہے۔مکان کی چھت نئی ہے۔
میں نے بتایا کہ میرا جیب کٹ گیا۔میں نے بتایا کہ میری جیب کٹ گئی۔
مالی نے ہرا ہرا گھاس اُگایا۔مالی نے ہری ہری گھاس اگائی۔
منیب کا سائیکل پنکچر ہو گیا۔منیب کی سائیکل پنکچر ہو گئی ہے۔
پیاز بہت مہنگا ہو گیا ہے۔پیاز بہت مہنگی ہو گئی ہے۔
میلے میں کئی مرد اور عورتیں آئے۔میلے میں کئی مرد اور عورتیں آئیں۔
کوا اور چیل اُڑ گیا۔کوا ور چیل اُڑ گئے۔
یہ راہ دریا کی طرف جاتا ہے۔یہ راہ دریا کی طرف جاتی ہے۔
اس کے منھ سے جھاگ نکل رہی ہے۔اس کے منھ سے جھاگ نکل رہا ہے۔
نیکی کی راہ اختیار کرو۔نیکی کی راہ اختیار کرو۔
سب لڑکیاں گھر چلی گئیں ہیں۔سب لڑکیاں گھر چلی گئی ہیں۔
جماعت میں اس کی طوطی بول رہی ہے۔جماعت میں اس کا طوطی بول رہا ہے۔
کرکٹ اچھی کھیل ہے۔کرکٹ اچھا کھیل ہے۔
ضد کرنی اچھی نہیں۔ضد کرنا اچھا نہیں۔
برخورداری عائشہ آگئی۔برخوردار عائشہ آگئی۔
آپ کیوں انکساری سے کام لے رہے ہیں۔آپ کیوں انکسار سے کام لے رہے ہیں۔
جب سے اس نے ہوش سنبھالی۔جب سے اس نے ہوش سنبھالا۔
کراچی یہاں سے کتنا دور ہے۔کراچی یہاں سے کتنی دور ہے؟
یہ لڑکی اچھی گاتی ہے۔یہ لڑکی اچھا گاتی ہے۔
اس کا سانس پھولا ہوا ہے۔اس کی سانس پھولی ہوئی ہے۔
میں نے اس کو تار دی۔میں نے اس کو تار دیا۔
اس کی ہوش ٹھکانے نہیں۔اس کے ہوش ٹھکانے نہیں۔
وہ بیل گاڑی کس کا ہے؟وہ بیل گاڑی کس کی ہے؟
کل مجھے تقریر کرنا ہے۔کل مجھے تقریر کرنی ہے۔
عمارہ اور بشریٰ واپس چلی گئی۔عمارہ اور بشریٰ واپس چلی گئیں۔
کشمیر موسم گرما کا جنت ہے۔کشمیر موسم گرما کی جنت ہے۔
مجھے تو سمجھ ہی نہیں آتی۔مجھے تو سمجھ ہی نہیں آتا۔
عورت یہ سُن کر ہکی بکی رہ گئی۔عورت یہ سن کر ہکا بکا رہ گئی۔

واحد جمع کے لحاظ سے

غلط فقرات/جملےدرست فقرات/جملے
دروازوں کو بند کر دو۔دروازے کو بند کردو۔
یہ ہمارے نانے کی دکان ہے۔یہ ہمارے نانا کی دکان ہے۔
راج نے نوکر کو حکم دیا،راجہ نے نوکر کو حکم دیا۔
چند سالوں سے پرچے مشکل آرہے ہیں۔چند سال سے پرچے مشکل آ رہے ہیں۔
میں نے قائد اعظم دیکھے ہیں۔میں نے قائد اعظم کو دیکھا ہے۔

زائد الفاظ کے لحاظ سے

غلط فقرات/جملےدرست فقرات/جملے
السلام و علیکمالسلام علیکم
الحمد و للہالحمد للہ
تنخواہ میں بمشکل سے گزاراہوتا ہے۔تنخواہ میں مشکل سے گزاراہوتا ہے۔
سوائے بھائی کے میرا کوئی سر پرست نہیں۔بھائی کے سوا میرا کوئی سر پرست نہیں۔
میں بخیریت سے ہوں۔میں بخیریت ہوں۔
ہم کو آج چھٹی ہے۔ہمیں آج چھٹی ہے۔
ماہِ رمضان کا مہینا آگیا۔رمضان کا مہینا آگیا۔
در حقیقت میں وہ اچھا ہے۔حقیقت میں وہ اچھا ہے۔
سنگِ مر مر کا پتھر خوب صورت ہے۔سنگِ مر مر خوب صورت ہے۔
وہ بدھ وار کے دن آئے گا۔وہ بدھ کے دن آئے گا۔
وہ بر لبِ سڑک کے کنارے کھڑا ہے۔وہ سڑک کے کنارے کھڑا ہے۔
ہم نے اپنے اساتذہ سے خوب استفادہ حاصل کیا۔ہم نے اپنے اساتذہ سے خوب استفادہ کیا۔
آپ بُرا نہ منائیں تو ایک بات کروں۔آپ بُرا نہ مانیں تو ایک بات کروں۔
صرف اپنے الو کو سیدھے نہ کرو۔صرف اپنا الو سیدھا نہ کرو۔
برائے مہربانی کر کے بیٹھ جائیں۔براہ مہربانی بیٹھ جائیں۔
دل نے چاہا تو کھانا کھا لیں۔دل چاہا تو کھانا کھا لیں۔
میں کسی کی پرواہ نہیں کرتا۔میں کسی کی پروا نہیں کرتا۔
کوہ ہمالیہ پہاڑ بہت اونچا ہے۔کوہ ہمالیہ بہت اونچا ہے۔
میرے برا بھلا کہنے پر وہ رونے لگ پڑا۔میرے برا بھلا کہنے پر وہ رونے لگا۔
اسے قریباً قریباً ہزار کا نفع ہوا۔اسے تقریباً تقریباً دس ہزار کا نفع ہوا۔
میں آپ کی ناراضگی کا سبب نہیں جان سکا۔میں آپ کی ناراضی کا سبب نہیں جان سکا۔
میں نے دہی کے ساتھ روٹی کھائی۔میں نے دہی سے روٹی کھائی۔
چوہے بکثرت سے مر رہے ہیں۔چوہے کثرت سے مر رہے ہیں۔
آب حیات کا پانی زندگی بخشتا ہے۔آب حیات زندگی بخشا ہے۔
یہ میرا ڈرائنگ روم کا کمرا ہے۔یہ میرا ڈرائنگ روم ہے۔
آپ کب واپس لوٹیں گے؟آپ کب لوٹیں گے؟

املا کے لحاظ سے

غلط فقرات/جملےدرست فقرات/جملے
وہ ملازم پیشہ ہے۔وہ ملازمت پیشہ ہے۔
یہ گلدستہ آپ کی نظر کرتا ہوں۔یہ گلدستہ آپ کی نذر ہے۔
وہ امتحان میں فعل ہو گیا ہے۔وہ امتحان میں فیل ہو گیا۔
مجھے یہ سُن کر بڑی حیرانگی ہوئی۔مجھے یہ سُن کر بڑی حیرانی ہوئی۔
ہمارا سکول شہر میں واقعہ ہے۔ہمارا سکول شہر میں واقع ہے۔
بھوکے کو کھانا کھلانا صواب ہے۔بھوکے کو کھانا کھلانا ثواب ہے۔
خدا میرا ہامی ہے۔خدا میرا حامی ہے۔
بے فضول بات مت کرو۔فضول بات مت کرو۔
ہم نے لاہور جانا ہے۔ہمیں لاہور جانا ہے۔
بچے ماصوم ہوتے ہیں۔بچے معصوم ہوتے ہیں۔
عرض پاک خوب صورت ہے۔ارض پاک خوب صورت ہے۔
یہ چیزیں تو سرکہ شدہ ہے۔یہ چیزیں تو سرقہ شدہ ہے۔
پاکستان اسلام کا قلع ہے۔پاکستان اسلام کا قلعہ ہے۔
اب اجلاس برخواست کیا جاتا ہے۔اب اجلاس برخاست کیا جاتا ہے۔
کاغذ کی پرتال کرو۔کاغذ کی پڑتال کرو۔
ذرہ انتظار کرو۔ذرا انتظار کرو۔
اس کپڑے کا ارض چالیس میٹر ہے۔اس کپڑے کا عرض چالیس میٹر ہے۔
فقیر نے سدا لگائی صدا خوش رہو۔فقیر نے صدا لگائی سداخوش رہو۔
اس نے بنگلہ بنوایا۔اس نے بنگلا بنوایا۔
اس نے گھر گھر کو تالا لگایا۔اس نے گھر گھر تالا لگایا۔
ٹانگا آ رہا ہے۔تانگا آ رہا ہے۔
پیاز میں سرقہ ڈالو۔پیاز میں سرکہ ڈالو۔
وہ بڑا بے پرواہ ہے۔وہ بڑا لا پروا ہے۔
میں نے قلفی کھائی ہے۔میں نے قفلی کھائی ہے۔
وہ خبر سن کر گم سم ہو گیا وہ خبر سن کر گم صم ہو گیا
یہ کل شام کا واقع ہے۔ یہ کل شام کا واقعہ ہے۔
وہ بے ناغہ سکول جاتا ہے۔وہ بلا ناغہ سکول جاتا ہے۔
میرا ان سے کوئی رشتہ ناطہ نہیں۔میرا ان سے کوئی رشتہ ناتا نہیں۔
تیروں کی بوچھاڑ سے ہاتھی بھاگ گئے۔تیروں کی بوچھار سے ہاتھی بھاگ گئے۔
مصرعہ غلط ہے۔مصرع غلط ہے۔
برائے کرم گھاس پر مت چلو۔براہ کرم گھاس پر مت چلو۔
بچھو نے ڈنگ مارا۔بچھو نے ڈنک مارا۔
عید ا ضحیٰ مسلمانوں کا مذہبی تہوار ہے۔عید الاضحیٰ مسلمانوں کا مذہبی تہوار ہے۔
میں نے تمھارا حساب بے باک کر دیا۔میں نے تمھارا حساب بے باق کر دیا۔
نقطہ چینی کرنا بھی کوئی کام ہے۔نکتہ چینی کرنا بھی کوئی کام ہے۔
اس میں کیا ہرج ہے؟اس میں کیا حرج ہے؟
میں آپ کا تابعدار ہوں۔میں آپ کا فرمانبردار ہوں۔
تسلیم کے بعد واضع ہو۔تسلیم کے بعد واضح ہو۔
میری بھاوجہ صاحبہ بیمار ہے۔میری بھاوج صاحبہ بیمار ہے۔
اسے جائیداد سے آک کر دیا گیا۔اسے جائیداد سے عاق کر دیا گیا۔
اپنے جھنڈے کی تعضیم کرو۔اپنے جھنڈے کی تعظیم کرو۔
اس کا ملا و متا بکھر گیا۔اس کا ملا و متاع بکھر گیا۔
وہ خاندانے قریش کے افراد تھے۔وہ خاندانِ قریش کے افراد تھے۔
اس میں آپ کی فلاہ ہے۔اس میں آپ کی فلاح ہے۔
ہماری اکتسادی حالت اچھی ہے۔ہماری اقتصادی حالت اچھی ہے۔
طلاوت قرآن کرتے رہو۔تلاوت قرآن کرتے رہو۔
مجھے دعا پلاؤ وقت ہو گیا ہے۔مجھے دوا پلاؤ وقت ہو گیا ہے۔
باتل کے سامنے مت جھکو۔باطل کے سامنے مت جھکو۔
دوا کرو میں ٹھیک ہو جاؤں۔دعا کرو میں ٹھیک ہو جاؤں۔
اسمائیل میرا دوست ہے۔اسماعیل میرا دوست ہے۔
عبد الطیف میرا ہم جماعتی ہے۔عبد اللطیف میرا ہم جماعت ہے۔
اپنی سفوں میں اتحاد پیدا کرو۔اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرو۔
اس آم کا ضائقہ ٹھیک نہیں۔اس آم کا ذائقہ ٹھیک نہیں۔
اپنی خیر آفیت کی اطلاع دو۔اپنی خیر و عافیت کی اطلاع دو۔

غلط العام کے لحاظ سے

غلط فقرات/جملےدرست فقرات/جملے
مئی ختم ہو گئی’ جون آیامئی ختم ہو گیا’ جون آیا۔
میں آپ کا مشکور ہوں۔میں آپ کا شکر گزار ہوں۔
وہ ہر دن کام کرتا ہے۔وہ ہر روز کام کرتا ہے۔
آپ کو کس نے کہا تھا؟آپ سے کس نے کہا تھا؟
وہ جلدی چلا جائے گا۔وہ جلد چلا جائے گا۔
یہ رہا میرا دولت خانہ!یہ رہا میرا غریب خانہ!
کولمبس نے امریکا ایجاد کیا۔کولمبس نے امریکا دریافت کیا۔
وہ غصہ سے لال سرخ ہو گیا ہے۔وہ غصہ سے لال پیلا ہو گیا ہے۔
کتاب کو میز کے اوپر رکھ دو۔کتاب میز پررکھ دو۔
شور کی وجہ سے میری نیند کھل گئی۔شور کی وجہ سے میری آنکھ کھل گئی۔
اسلام آباد پاکستان کا دارالخلافہ ہے۔اسلام آباد پاکستان کا دارالخلافہ ہے۔
یہ بلکل ٹھیک ہے۔یہ بالکل ٹھیک ہے۔
آپ ابھی چلے جاؤ۔آپ ابھی چلے جائیں۔
وہ حجامت کروا رہا ہے۔وہ حجامت بنوا رہا ہے۔
وہ یہاں کبھی بھی نہیں آیا۔وہ یہاں کبھی نہیں آیا۔
آخر ایک دن سبھی نے مرنا ہے۔آخر ایک دن سبھی کو مرنا ہے۔
اس پر یہ مثال صادر آتی ہے۔اس پر یہ مثال صادق آتی ہے۔
یہ میری فوٹو ہے۔یہ میرا فوٹو ہے۔
اس کی بیوی لڑاکی ہے۔اس کی بیوی لڑاکا ہے۔
چوہے با کثرت مر رہے ہیں۔چوہے بکثرت مر رہے ہیں۔
وہ بہت گالیاں نکالتا ہے۔وہ بہت گالیاں دیتا/بکتا ہے۔
زاہد ہ نے بولا۔ یہ کتاب دو۔زاہدہ بولی۔ یہ کتاب دو۔
شب برات کی رات برکت والی ہے۔شب برات برکت والی ہے۔
وہ چھت پر سے گر گیا۔وہ چھت سے گر گیا۔
میں نے آج کراچی جانا ہے۔مجھے آج کراچی جانا ہے۔
ایک دم باہر نکل جاؤ۔فوراً باہر نکل جاؤ۔
دروازے کو بند کر دو۔دروازہ کو بند کر دو۔
آپ کا غریب خانہ کہاں ہے؟آپ کا دولت خانہ کہاں ہے؟
کان کو کھول کر بات سنو۔کان کھول کر بات سنو۔
وہ آئے روز غیر حاضر رہتا ہے۔وہ آئے دن غیر حاضر رہتا ہے۔
میں قرضے کی وجہ سے لا چار ہوں۔میں قرض کی وجہ سے مجبور ہوں۔
وہ راتوں راتوں لاہور پہنچ گیا۔وہ راتوں رات لاہور پہنچ گیا۔
جھوٹ مارنا تو اس کی عادت ہے۔جھوٹ بولنا تو اس کی عادت ہے۔
بڑھیا عورت مر گئی۔بڑھیا مر گئی۔
تم ضرور بر ضرور آنا۔تم ضرور آنا۔
سرخ سیاہی سے نہ لکھ۔سرخ روشنائی سے نہ لکھ۔
آپ کی کرم نوازی ہے۔آپ کی کرم فرمائی ہے۔
اس نے رات بھر تاروں کو گنا۔اس نے رات بھر تارے گنے۔
کیوں کہ وہ بیمار ہے اس لیے وہ نہیں آیا۔چوں کہ وہ بیمار ہے اس لیے وہ نہیں آیا۔
وہ صحیح سالم پہنچ گیا۔وہ صحیح سلامت پہنچ گیا۔
شعیب آج تو کیا کھائے گا؟شعیب آج تم کیا کھاؤ گے؟
گائے کے اوپر مضمون لکھو۔گائے پر مضمون لکھو۔
آپ نے سبق نہیں بھولا۔آپ سبق نہیں بھولے۔
آخر کو وہ کامیاب ہو گیا۔آخر وہ کامیاب ہو گیا۔

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top