تفہیم عبارت 9: دو قومی نظریہ
مسلمانوں کے ایک ہزار سالہ دور اقتدار میں ہندو اور مسلمان ساتھ ساتھ رہے۔ انھوں نے ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھا۔ ہندوؤں کی بعض رسمیں مسلمانوں میں رائج ہوئیں اور بعض اسلامی تصورات ہندوؤں میں مقبول ہوئے ۔لیکن ہندو اور مسلمان آپس میں جذب ہو کر ایک معاشرہ نہ بن سکے۔ ہندو مسلمان عموماً الگ الگ محلوں میں رہتے تھے ۔ ہندو معاشرہ ذات پات کے بندھنوں میں جکڑا ہوا تھا۔ اس لیے ہندو نہ تو آپس میں متحد ہوتے تھے نہ مسلمانوں کی طرف خلوص دل سے ہاتھ بڑھاتے تھے۔ اگر چہ مسلمان اور ہندو دونوں قو میں ایک خطہ ارض میں رہتی تھیں، لیکن مسلمانوں کی رواداری کے باوجود ہندوؤں کے معاشرتی اور مذہبی تعصبات پختہ ہوتے گئے ۔ باہمی میل جول اور یگانگت کا خاصا فقدان رہا۔ ہندوؤں اور مسلمانوں کی یہ الگ الگ حیثیت پورے اسلامی دور میں نمایاں رہی۔ اس صورت حال کو پاکستان کی مخصوص اصطلاح میں دو قومی نظریہ کہا جاتا ہے۔”
سوالات
سوال 1: ہندوؤں اور مسلمانوں نے ایک ساتھ رہ کر ایک دوسرے سے کیا کچھ سیکھا؟
برصغیر میں ہندو اور مسلمان قریباً ایک ہزار سال تک اکٹھے رہے۔ اس دوران دونوں نے ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھا۔ ہندووں کی بعض بُری رسومات کو مسلمانوں نے اپنا لیا اور بعض اسلامی خوبیوں کو ہندووں نے اپنا کراپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیا ہے۔
سوال 2: ہندوؤں اور مسلمانوں کے آپس میں تعلقات کیسے رہے؟
بر صغیر میں ہندووں اور مسلمانوں کے تعلقات خوش گوار رہے مگر ایک ہزار سالہ رفاقت بھی انھیں ایک قوم یا معاشرہ نہ بنا سکی۔ کیوں کہ باہمی تعلقات اور رکھ رکھاو کے باوجود آپس میں اتحاد اور یگانگت پیدا نہ ہو سکی۔
سوال 3: ہندو معاشرہ آپس میں متحد کیوں نہ ہو سکا ؟
ہندو معاشرہ ذات پات کے بندھن میں بندھا ہوا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ متحد نہ رہ سکا۔
سوال 4: مسلمانوں نے ہندوؤں پر کتنے عرصے تک حکومت کی ؟
مسلمانوں نے ہندووں پر تقریباً ۱۰۰۰ سال تک حکومت کی۔ جس نے انھوں نے عدل اور انصاف کو عام کرنے کی کوشش کی۔
سوال 5: دو قومی نظریہ کیا ہے؟
ہندوستان میں دو بڑی قومیں آباد تھیں۔ ایک مسلم ، دوسری ہندو۔ دونوں کے طرزِ حیات اور رسوم و رواج میں نمایاں فرق تھا۔ طویل عرصہ تک اکٹھے رہنے والی یہ قومیں آپس میں اکٹھی نہ ہو سکیں ۔ ان کی پہچان جدا جدا تھی۔ اسی پہچان کو دو قومی نظریہ کہتے ہیں۔
-
تفہیم عبارت نمبر 13: غالب کے القاب و آداب
-
تفہیم عبارت نمبر 12: علامہ اقبال کی انفرادیت یہ ہے کہ وہ ایک باعمل شاعر تھے
-
تفہیم عبارت نمبر 11: قائد اعظم ہمیشہ سے ایمان دار، باہمت، نڈر اور مستقل مزاج انسان تھے
-
تفہیم عبارت نمبر 10: دنیا کے ادب میں ڈراما ایک نہایت قدیم صنف ہے
-
تفہیم عبارت نمبر 9: دو قومی نظریہ
-
تفہیم عبارت نمبر 8: انتخاب کتب ایک اہم مسئلہ ہے۔۔۔
-
تفہیم عبارت نمبر 7: سکون کے وقت سمندر کا دیدار...
-
تفہیم عبارت نمبر 6: اسلام نے لفظ قوم کے معنی بدل دیے ہیں
-
تفہیم عبارت نمبر 5: ہم عصروں اور ہم چشموں کی رقابت پرانی چیز ہے
-
تفہیم عبارت نمبر 4: مختلف انسان مختلف زبانیں بولتے ہیں۔۔۔
-
تفہیم عبارت نمبر 3: مادر ملت فاطمہ جناح مرحومہ، پاکستان کی بانی نہیں
-
تفہیم عبارت نمبر 2: سراج الدولہ اور ٹیپو سلطان نے انگریزوں کے ۔۔۔
-
تفہیم عبارت نمبر 1: پنجاب کی حدود غزنی تک۔۔۔
-
urdu qawaid o insha 9 10 pdf online free download
-
10th class urdu grammar mcqs quiz 2
-
10th class urdu grammar mcqs online quiz 1