تفہیم عبارت 8

انتخاب کتب ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس کے لیے اس طرح کی احتیاط اور غور وفکر کی ضرورت ہے جس طرح کہ دوستوں کے انتخاب کے لیے۔ جس طرح ایک اچھے اور نیک چال چلن کا مالک انسان اپنے دوست کو برائی سے بچالیتا ہے اور ایک برا دوست اپنی بدکرداری کی وجہ سے دوسرے دوست کو بھی تباہ کر دیتا ہے۔ اسی طرح اچھی کتابیں دل و دماغ اور عادات واطوار پر اثر ڈالتی ہیں اور مخرب اخلاق اور بے ہودہ کتا بیں طبیعت کو برائی کی طرف مائل کرتی ہیں۔ اسی طرح بری کتابوں کا مطالعہ پڑھنے والے کی اخلاقی موت کا باعث بنتا ہے۔ مشاہیر زمانہ کی سوانح عمریاں، سفرنامے، تاریخی اور مذہبی کتب اور جدید معلومات پر لکھی ہوئی کتابوں کا مطالعہ انسان اور خصوصا طالب علم کے لیے بہت مفید ہے۔ اخلاقی کتابوں کے مطالعے سے اخلاق بلند ہوتا ہے۔“

سوالات

سوال 1: کتابوں کے انتخاب میں کس چیز کی ضرورت ہے؟

کتابوں کے انتخاب میں بڑی احتیاط اور غوروفکر کی ضرورت ہوتی ہے، بالکل ایسے ہی جیسے کسی اچھے اور با کردار دوست کے انتخاب میں غوروفکر کی ضرورت ہوتی ہے۔

سوال 2: برا دوست کیا نقصان پہنچاتا ہے؟

بُرا دوست اپنی بری عادات اور بد اخلاقی کی بدولت نا صرف اپنا احترام کھو دیتا ہے بلکہ اپنے دوستوں کے لیے بھی بدنامی کا باعث بنتا ہے۔

سوال 3: خراب کتابیں پڑھنے سے کیا نقصان ہوتا ہے؟

خراب کتابیں ، انسان کے اخلاق کو برباد کر دیتی ہیں۔ انسان میں بری عادات پروان چڑھنا شروع ہو جاتی ہیں۔ کیونکہ یہی کچھ اُس نے بری کتاب سے سیکھا ہوتا ہے۔

سوال 4: طالب علم کے لیے کون سی کتابیں مفید ہیں؟

طالب علم کے لیے ایسی کتابیں مفید اور کار آمد ہیں ، جن میں مشاہیر کی آپ بیتیاں ، سفر نامے۔ مذہبی سکالرز کی کتب اور جدید معلومات اور علوم پر مشتمل کتابیں شامل ہیں۔ ان کتب کا مطالعہ کرنے سے اُن کے اندر بلند اخلاق پیداہوتے ہیں۔ اور وہ اپنے مشاہیر کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں۔

سوال 5: اس عبارت کا کوئی مناسب عنوان لکھیے۔

اچھی کُتب کا انتخاب کیوں ضروری ہے!

اگر آپ چاہیں تو جماعت دہم کے نوٹس دیکھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top