تفہیم عبارت 4

مختلف انسان مختلف زبانیں بولتے ہیں۔ زبانوں کو ان کے ماہرین نے مختلف خاندانوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ ان میں دو خاندان بہت مشہور ہیں: ایک سامی اور دوسرا آریائی۔ سامی خاندان میں عربی اور عبرانی وغیرہ شامل ہیں۔ آریائی خاندان میں نہ صرف پاکستان اور ہندوستان کی بہت سی زبانیں شامل ہیں بلکہ یونانی، اطالوی، جرمن، فرانسیسی اور انگریزی زبانوں کا شمار بھی اسی خاندان میں ہوتا ہے۔ دراصل آریائی خاندان زبانوں کا بہت بڑا خاندان ہے اور اس سلسلے کا کوئی دوسرا خاندان اس کی وسعت کی برابری نہیں کرسکتا۔ زبانوں کے آریائی خاندان کی شعاعیں پاکستان، ہندوستان، ایران، انگلستان اور یورپ کے مختلف ممالک تک پھیلی ہوئی ہیں۔“

سوالات

سوال 1: زبانوں کے دو مشہور خاندان کون کون سے ہیں؟

جواب: زبانوں کے دو مشہور خاندان ہیں: ایک سامی اور دوسرا آریائی۔

سوال 2: عربی اور انگریزی زبانیں، زبانوں کے کس خاندان سے تعلق رکھتی ہیں؟

جواب: عربی کا تعلق سامی خاندان سے ہے جب کہ انگریزی کا تعلق آریائی خاندان سے ہے۔

سوال 3: آریائی خاندان کی جن زبانوں کا اوپر ذکر کیا گیا ہے، ان کے نام لکھیے۔

جواب: اس اقتباس میں آریائی خاندان کی جن زبانوں کا ذکر کیا گیا ہے، ان کے نام ہیں: پاکستانی اور ہندوستانی زبانوں کے علاوہ یونانی، اطالوی، جرمن، فرانسیسی اور انگریزی کا۔

سوال 4: دنیا کے کون کون سے ممالک ایسے ہیں جہاں آریائی خاندان کی زبانیں بولی جاتی ہیں؟

جواب: پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ ایران، انگلستان اور یورپ کے تمام ممالک میں بھی آریائی خاندان کی زبانیں بولی جاتی ہیں۔جن میں یونان، اٹلی، جرمنی اور فرانس شامل ہیں۔

سوال 5: ہماری قومی زبان اردو کس خاندان سے تعلق رکھتی ہے؟

جواب: ہماری قومی زبان اردو کا تعلق آریائی خاندان کی زبانوں سے ہے

اگر آپ چاہیں تو جماعت دہم کے نوٹس دیکھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top