تفہیم عبارت نمبر 11: قائد اعظم ہمیشہ سے ایمان دار، باہمت، نڈر اور مستقل مزاج انسان تھے

قائد اعظم ہمیشہ سے ایمان دار، باہمت، نڈر اور مستقل مزاج انسان تھے۔ ان کا دامن لالچ اور ہوس سے پاک تھا۔ وہ کسی حج یا ساتھی وکیل سے بھی اپنی شان کے خلاف کوئی لفظ سُننا پسند نہیں کرتے تھے۔ نا مساعد حالات میں گھبراتے نہیں تھے اور نہ کبھی دغا اور فریب سے کام لیتے تھے۔ ان کی سیاست صاف ستھری اور پاکیزہ تھی۔ وہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے توڑ پھوڑ اور خلاف قانون اقدامات کے سخت مخالف تھے ۔ جس بات کو حق سمجھتے ، اس کے بارے میں کسی سے سمجھوتا نہیں کرتے تھے اور نہ ہی مصلحت کوشی سے کام لیتے تھے۔ خوش پوشی کا انھیں بے حد شوق اور سلیقہ تھا جو آخر تک قائم رہا۔ ہندوستان کے کتنے ہی وائسرایوں نے ان کی خوش پوشی کی تعریف کی۔ ان کی زندگی کے آخری چند سالوں میں ان کی شہرت بام عروج پر پہنچ گئی تھی۔ پاکستان کا قیام ان کا عظیم کارنامہ ہے۔“

سوالات

سوال 1:قائد اعظم کس قسم کے انسان تھے؟

قائد اعظم ایک نہایت ایمان دار، جرات مند، نڈر اور استقلال والے انسان تھے۔ انھوں نے ہمیشہ نا مساعد حالات کے مقابلے میں مسکراہٹ کے ساتھ فتح پائی اور زندگی میں کسی کو دھوکہ نہیں دیا۔

سوال 2: قائد اعظم کا سیاسی دور کس قسم کا تھا ؟

قائداعظم ایک صاف فو سیاست دان تھے۔ اس لیے اُن کا سیاسی رویہ بالکل واضح تھا۔ وہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے سیاسی جوڑ توڑ اور خلافِ آئین اقدامات کے سخت مخالف تھے۔ وہ اصولوں کی سیاست کے آئینہ دار تھے۔ وہ مصلحت کوشی سے کام نہ لیتے تھے۔

سوال 3: قائد اعظم کا عظیم کارنامہ کون سا ہے؟

بانی پاکستان کا سب سے عظیم کارنامہ پاکستان کا قیام تھا۔

سوال 4: ہندوستان کے وائسرایوں نے قائد اعظم کے کس وصف کی تعریف کی ہے؟

انھوں نے قائد اعظم کی خوش پوشی کی تعریف کی یعنی قائداعظم انتہائی خوب صورت اور دیدہ زیب لباس پہنتے تھے۔

سوال 5: اس عبارت کا عنوان لکھیے۔

قائداعظم: ایک باکردار اور اصول پسند رہنما

اگر آپ چاہیں تو جماعت دہم کے نوٹس دیکھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top