تاریخ عالم شاہد ہے کہ بے شمارا کابر اور مصلحین دنیا میں آئے اور انہوں نے انسانیت کو اعلیٰ اخلاق کی تعلیم دینے کی سعی کی مگر حقیقت یہ ہے کہ اس مقدس مشن کی تکمیل کے لئے حضورؐ سرور کائنات افضل ترین معلم اخلاق کے طور پر دنیا میں تشریف لائے اور تعلیم اخلاق کے حوالے سے کائنات کے کامیاب ترین انسان ثابت ہوئے۔ اس عظیم ترین کامیابی کا بنیادی راز یہ تھا کہ وہ جس اخلاق عالیہ کی تعلیم دیتے تھے خود اس کے کامل ترین نمونہ تھے۔ چنانچہ اللہ تعالی نے بھی قرآن کریم میں فرمایا: ” بے شک آپؐ خلق عظیم پر ہیں ۔ “ (ترجمہ)
بے شک تمہارے لئے رسول اللہؐ کی ذات میں بہترین نمونہ موجود ہے۔ ( ترجمہ ) اگر آپ درشت کلام ہوتے اور سخت دل ہوتے تو یہ لوگ آپ کے پاس ادھر ادھر منتشر ہو چکے ہوتے (ترجمہ)

اگر ذرا سا بھی غور کریں تو اندازہ ہو جاتا ہے کہ آپؐ اخلاق کا کس قدر بہترین نمونہ تھے۔ آپ صدق و صفا علم و حکمت عفوو درگز ر، عدل و انصاف، سادگی وانکساری، ذہانت و امانت عزم و ہمت ،صبر وسخاوت ، تقوی و پاک بازی ، شجاعت و استقلال، غرض کہ ہر انسانی صفت عالیہ کے اعتبار سے اپنی مثال آپ تھے ۔ اسی لئے بہترین معلم اخلاق ہونے کا حق بھی آپ کو پہنچتا تھا۔ چنانچہ آپ نے یہ فریضہ بڑی ثابت قدمی کے ساتھ انجام دیا اور جہالت میں ڈوبی ہوئی اور ہر طرح کی اخلاقی حد بندیوں کو خاطر میں نہ لانے والی قوم کو دیکھتے ہی دیکھتے ایک زندہ اور تو انا قوم بنا دیا اور اس مقصد کی تکمیل کی جس کے حوالے سے آپ نے فرمایا تھا

” مجھے اس لئے بھیجا گیا کہ میں اعلیٰ اخلاق کی تکمیل کروں“ ( ترجمہ ) آپ نے انسانوں کو اللہ تعالیٰ کی وحدانیت سے آگاہ کیا، آخرت اور جزاوسزا کے تصور سے آشنا کیا اور دلوں میں اللہ تعالیٰ کا خوف اور سزا کا ڈر پیدا کیا اور جزا کی صورت میں نیکی کے لئے کوشش پیدا کی۔ آپ نے جس تفصیل سے اخلاقی اصول سمجھائے اس کی مثال ازل سے ابد تک نہیں ملتی ۔ آپ نے بڑی باتوں سے لے کر چھوٹی سے چھوٹی باتیں بھی تفصیل سے سمجھائیں ۔ اور روز مرہ زندگی کے آداب بھی پوری وضاحت سے سمجھائے۔ آپ نے اٹھنے بیٹھنے ، کھانے پینے، اوڑھنے پہنے اور بات کرنے تک کے آداب سے بھی آگاہی عطا کی اور لین دین کے معاملات تک بھی پوری وضاحت سے سمجھائے ۔
 
آپؐ چونکہ اعلی ترین اخلاقی نمونہ تھے، اس لئے آپ کی تعلیمات کا اثر بھی ہوا جس کے نتیجے میں آپ کے بدترین دشمن بھی آپ کے گرویدہ ہو گئے ۔ آپ نے عملی نمونہ فراہم کر کے دنیا میں ایسا اخلاق انقلاب برپا کیا جس کی مثال روئے زمین پر نہیں ملتی ۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی آپ کے ماننے والوں کے علاوہ آپ کے نہ ماننے والے دوسرے مذاہب کے اہل علم بھی آپ کی عظمت کا اعتراف کرتے ہیں اور آپ کی شان میں نعت تک کہتے ہیں ۔ چنانچہ بے شمار غیر مسلموں نے نعت لکھی ہے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

اللہ تعالی ہمیں آپؐ کی بتائی ہوئی راہ پر چلنے اور قدم قدم پر آپؐ کے اخلاق عالیہ کو بطور نمونہ اپنائے رکھنے کی توفیق عطا فر مائے جسے اپنانے کے بعد ہم انفرادی اور اجتماعی سطح پر دنیا کے لئے نمونے کے فرداور نمونے کی قوم بن سکتے ہیں ۔ اور دنیا پر غالب آسکتے ہیں ۔

مآخذ: بہترین اردو مضامین، علامہ اقبال آفاقی کُتب خانہ

اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top