ابلاغ کی تعریف
اظہار تخلیق کار کا مسئلہ ہے جبکہ ابلاغ قاری کا ! اگر قاری تک بطریق احسن مفہوم نہیں پہنچ پاتا تو خوبصورت اظہار کے باوجود بھی کامیاب ابلاغ نہ ہو گا۔ اس لیے تخلیق کا رشعوری طور سے اظہار کو زیادہ سے زیادہ موثر بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تشبیہ، استعارہ ، علامت ،تمثیل تلمیح، صنعتوں، مجاز مرسل اور تمام آلاتِ اسلوب بروئے کار لاتا ہے۔ تب صور تحال یہ ہوتی ہے:
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے
مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر
اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں
-
اینٹی ناول کی تعریف
-
ہیرو اور اینٹی ہیرو
-
ایہام گوئی کی تعریف
-
بارہ ماسہ کی تعریف
-
بحر کی تعریف
-
علم بدیع کی تعریف
-
بندش الفاظ
-
انشائیہ کی تعریف اور روایت
-
انشا کی تعریف
-
امیجری کی تعریف اور مثالیں
-
امتزاجی تنقید کی تعریف
-
امالہ کی تعریف اور مثال
-
الہام
-
ارسطو کا تصور المیہ/Tregedy
-
مختصر ترین افسانہ / مختصر مختصر افسانہ
-
افسانہ / مختصر افسانہ کی تعریف
-
علامتی افسانہ کی تعریف
-
طویل مختصر افسانہ کی تعریف
-
تجریدی افسانہ کی تعریف
-
اظہاریت کی تعریف
-
اظہار کی تعریف | (Expression)
-
اصطلاح / اصطلاح سازی کی تعریف
-
اشاریہ کی تعریف
-
اسلوبیاتی تنقید کی تعریف
-
اسلوب کی تعریف اور اہمیت
-
استقرائی تنقید (Inductive Criticism) | منطق استقرائی
-
اسپرانتو (Esperanto)
-
اردو نثر میں ادب لطیف اور رومانیت
-
ادب کیا ہے؟
-
ادب کی لفظی/ لغوی و اصطلاحی تعریف
-
ابہام (Ambiguity)
-
ابلاغ (Communication)
-
آورد
-
آمد
-
آزادنظم (Verse Libry / Free Verse)
-
آزاد غزل کی تعریف
-
آپ بیتی