جملوں کی درستی

تحریر و تقریر میں زبان اور بیان کی صحت کا خیال رکھا جاتا ہے۔ گفتگو کے دوران میں درست اور خوب صورت الفاظ کا استعمال، بولنے والے کی شخصیت کو با وقار بنا دیتا ہے۔ اس کے علاوہ طالب علموں کی علمی ضرورت کو مدِ نظر رکھا گیا ہے۔ تاکہ وہ امتحانات میں کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔(Correct Sentences)

اِملا کی اغلاط

غلط جملےدرست جملے
عید الضحیٰ مسلمانوں کا مذہبی تہوار ہے ۔عید الاضحیٰ مسلمانوں کا مذہبی تہوار ہے ۔
اسلام وعلیکم کے بعد عرض ہے ۔السلامُ علیکم کے بعد عرض ہے۔
مجھے تمھاری مخالفت کی پرواہ نہیں ۔مجھے تمھاری مخالفت کی پروانہیں ۔
یہ واقع کب پیش آیا تھا ؟یہ واقعہ کب پیش آیا تھا ؟
مجھے ایک ضروری کام پڑھ گیا تھا۔مجھے ایک ضروری کام پڑ گیا تھا۔
ہم نے حساب کا قائد ہ سیکھا۔ہم نے حساب کا قاعدہ سیکھا۔
قاعدِ اعظم کراچی میں پیدا ہوۓ ۔قائداعظم کراچی میں پیدا ہوۓ ۔
وہ بلکل خاموش بیٹھا رہا۔وہ بالکل خاموش بیٹھا رہا۔
لا ہور دریاۓ راوی کے کنارے واقعہ ہے ۔لا ہور دریاۓ راوی کے کنارے واقع ہے ۔
شاعر دانتوں کو موتیوں سے تشبیح دیتے ہیںشاعر دانتوں کو موتیوں سے تشبیہ دیتے ہیں ۔
دونوں لڑکیاں کل صبح آئیں گیں ۔دونوں لڑکیاں کل صبح آئیں گی ۔
عورتیں سویٹر بن رہیں ہیں ۔عورتیں سویٹر بن رہی ہیں ۔
یہ جملہ صیح نہیں ۔یہ جملہ صحیح نہیں ۔
مجھے آپ کی یہ بات سن کر حیرانگی ہوئی ۔مجھے آپ کی یہ بات سن کر حیرانی ہوئی ۔
اس میں ناراضگی کی کیا بات ہے؟اس میں ناراضی کی کیا بات ہے؟

واحد جمع کی اغلاط

غلط جملےدرست جملے
میں نے دومن گیہوں خریدا۔میں نے دومن گیہوں خریدے ۔
یہاں ہر امراض کا علاج ہوتا ہے۔یہاں ہر مرض کا علاج ہوتا ہے ۔
میں نے ہر ممالک کی سیر کی ہے ۔میں نے ہر ملک کی سیر کی ہے۔
یہاں پر بہت بڑے اولیا اللہ تھے۔یہاں پر بہت بڑے ولی اللہ تھے۔
یہ دونوں اشعار بہت عمدہ ہیں ۔یہ دونوں شعر بہت عمدہ ہیں ۔
وہ کئی سالوں سے کراچی میں مقیم ہے ۔وہ کئی سال سے کراچی میں مقیم ہے ۔
دونوں فریقین نے آپس میں صلح کر لی ۔فریقین نے آپس میں صلح کر لی ۔

تذکیر و تانیث کی اَغلاط

غلط جملےدرست جملے
اسے ہر وقت تپ رہتا ہے ۔اسے ہر وقت تپ رہتی ہے ۔
جنابہ ہیڈ مسٹریس صاحبہ !جناب ہیڈ مسٹریس صاحبہ!
اسے ابھی تک ہوش نہیں آئی ۔اسے ابھی تک ہوش نہیں آیا۔ ۔
میں صبح سے آپ کا راہ دیکھ رہا ہوں ۔میں صبح سے آپ کی راہ دیکھ رہا ہوں ۔
بچے کا ناک بہہ رہا ہے ۔بچے کی ناک بہہ رہی ہے ۔
اس دکان کی دہی کھٹی ہے ۔اس دکان کا دہی کھٹا ہے ۔
آزاد بہت اچھا اردو لکھتے تھے ۔آزاد بہت اچھی اردو لکھتے تھے ۔
مرض بڑھتی گی جوں جوں دوا کی ۔مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ۔
میں نے آج کی اخبار نہیں پڑھی ۔میں نے آج کا اخبار نہیں پڑھا۔
میں نے آپ کی بہت انتظار کی ۔میں نے آپ کا بہت انتظار کیا ۔
آج کل چین کی طوطی بول رہی ہے ۔آ ج کل چین کا طوطی بول رہا ہے ۔
وہ لاکھوں کا مال ہضم کر گیا مگر ڈ کا ر تک نہ لیا۔وہ لاکھوں کا مال ہضم کر گیا مگر ڈ کارتک نہ لی۔
بچے کاگیند گم ہو گیا ۔بچے کی گیند گم ہوگئی ۔
بازار میں بہت زیادہ کیچڑ تھا۔بازار میں بہت زیادہ کیچڑ تھی ۔
ہرا ہرا گھاس دیکھ کر جی خوش ہو گیا ۔ہری ہری گھاس دیکھ کر جی خوش ہو گیا ۔
ان کی طبیعت میں انکساری بہت ہے ۔ان کی طبیعت میں انکسار بہت ہے۔
مجھے اس بات کا بڑا فکر ہے ۔مجھے اس بات کی بڑی فکر ہے ۔
یہ پتھر بہت بھارا ہے ۔یہ پتھر بہت بھاری ہے ۔
آپ کو کون سی کھیل زیادہ پسند ہے؟آپ کو کون سا کھیل زیادہ پسند ہے؟
کمرے کا چھت ٹپکنے لگا۔کمرے کی چھت ٹپکنے لگی ۔

زائد اور متشابہ الفاظ کی اغلاط

غلط جملےدرست جملے
نذیر ا کبر آبادی کو عوامی شاعر کہا جا تا ہے ۔نظیر اکبر آبادی کوعوامی شاعر کہا جا تا ہے ۔
ڈپٹی نظیر احمد اردو کے پہلے ناول نگار ہیں ۔ڈپٹی نذیر احمد اردو کے پہلے ناول نگار ہیں ۔
میں یہ کتاب آپ کی نظر کرتا ہوں ۔میں یہ کتاب آپ کی نذر کرتا ہوں ۔
انھوں نے میری مد دکر نے کی ہامی بھر لی ہے ۔انھوں نے میری مدد کرنے کی حامی بھر لی ہے ۔
مثل ہے کہ ہمت کا ہامی خدا ہے ۔مثل ہے کہ ہمت کا حامی خدا ہے ۔
صدا عیش دوراں دکھا تانہیں ۔سدا عیش دوراں دکھا تا نہیں ۔
میں نے سیب کا مر بع کھایا۔میں نے سیب کامُربّہ کھایا۔
ابن بطوطہ بہت بڑا سیاہ تھا۔ابن بطوطہ بہت بڑ اسیاح تھا۔
بیمار کی عیادت کر نا بڑے صواب کا کام ہے ۔بیمار کی عیادت کرنا بڑے ثواب کا کام ہے۔
پہلی رات کے چاند کو حلال کہتے ہیں ۔پہلی رات کے چاند کو ہلال کہتے ہیں ۔
کسی پر خواہ مخواہ نقطہ چینی نہ کرو ۔کسی پر خواہ مخواہ نکتہ چینی نہ کرو۔
بڑھیا عورت نے بچوں کو دعائیں دیںبڑھیا نے بچوں کو دعائیں دیں ۔
ہم سب بخیریت سے ہیں ۔ہم سب بخیر یت ہیں ۔
وہ بمشکل سے گھر پہنچا۔وہ بمشکل گھر پہنچا۔
درحقیقت میں وہ سچا تھا۔درحقیقت وہ سچا تھا۔
ماہ رمضان کا مہینا شروع ہو گیا ہے ۔ماہ رمضان شروع ہو گیا ہے ۔
کو ہ ہمالیہ بہت اونچا پہاڑ ہے۔کوہ ہمالیہ بہت اونچا ہے ۔
سنگ مرمر کا پتھر ملائم ہوتا ہے ۔سنگ مرمر ملائم ہوتا ہے ۔
مریض کی عیادت کرنا کار ثواب کا کام ہےمریض کی عیادت کر نا کار ثواب ہے ۔
لیلۃ القدر کی رات بڑی بابرکت ہوتی ہے۔لیلۃ القدر بڑی بابرکت ہوتی ہے ۔
آج شب برات کی رات ہے ۔آج شب برات ہے۔
وہ دس ہزار روپے ماہوار مشاہرہ لیتا ہے ۔وہ دس ہزار روپے مشاہرہ لیتا ہے۔
محنت کر ومبادافیل نہ ہو جاؤ۔محنت کر ومبادافیل ہو جاؤ۔
میں نے اس کتاب سے بھر پور استفادہ حاصل کیا ہے۔میں نے اس کتاب سے بھر پور استفادہ کیا ہے ۔
یہ راستہ شارع عام نہیں ہے ۔یہ شارع عام نہیں ہے ۔
ان کی شادی بتاریخ 15 مئی کو ہوئی تھی ۔ان کی شادی بتاریخ 15 مئی ہوئی تھی ۔
اس نے خود آپ ساری بات بتائی ۔اس نے خودساری بات بتائی ۔

اِمالہ کی اَغلاط

غلط جملےدرست جملے
شاہد نوکری کی تلاش میں مارے مارے پھرتا ہے ۔شاہد نوکری کی تلاش میں مارا مارا پھرتا ہے ۔
یہ آپ ہی کے فائدہ کی بات ہے ۔یہ آپ ہی کے فائدے کی بات ہے ۔
قاعدہ قانون کے مطابق چلنا چاہیے ۔قاعدے قانون کے مطابق چلنا چاہیے ۔
میں اس جھگڑا میں کیوں پڑوں؟میں اس جھگڑے میں کیوں پڑوں؟
لوگ کھیل دیکھ کر ہکے بکے رہ گئے ۔لوگ کھیل دیکھ کر ہکا بکا رہ گئے ۔
وہ بڑے حیلہ بہانہ کرتا ہے ۔وہ بڑے حیلے بہانے کرتا ہے ۔
ہم اس مسئلہ کوحل کر لیں گے ۔ہم اس مسئلے کو حل کر لیں گے ۔
ہر ذرّہ میں خدا کا نورجلوہ گر ہے ۔ہر ذرّے میں خدا کا نو رجلوہ گر ہے ۔
ننّھا روتا روتا سو گیا ۔نتھا روتے روتے سو گیا۔
جلسہ میں بہت زیادہ لوگ آۓ تھے ۔جلسے میں بہت زیادہ لوگ آۓ تھے
آپ ہمت اور حوصلہ سے کام لیں ۔آپ ہمت اور حوصلے سے کام لیں ۔
مجھے کھیل تماشا سے کوئی دلچسپی نہیں ۔مجھے کھیل تماشے سے کوئی دلچسپی نہیں ۔
وہ لطیفہ پرلطیفہ سنار ہے تھے ۔وہ لطیفے پہ لطیفہ سنار ہے تھے ۔
پاسباں مل گئے کعبہ کو صنم خانہ سے ۔پاسباں مل گئے کعبے کو صنم خانے سے ۔

عَطف و اِضافت کی اَغلاط

غلط جملےدرست جملے
مویشی شد ت دھوپ سے ہانپنے لگے۔مویشی دھوپ کی شدت سے ہانپنے لگے۔
دیکھنے و سننے میں بڑا فرق ہے۔دیکھنے اور سننے میں بڑا فرق ہے۔
یہ چیخ و پکار کیسی ہے؟یہ چیخ پکارکیسی ہے؟
وہ صحیح وسلامت واپس پہنچ گئے ۔وہ صحیح سلامت واپس پہنچ گئے ۔
انھوں نے میری خاطر و مدارات کی ۔انھوں نے میری خاطر مدارات کی ۔
ان دونوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ان دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔
آپس میں پیار و محبت سے رہو ۔آپس میں پیار اور محبت سے رہو ۔
لیڈران قوم کا احترام کرنا چاہیے ۔قوم کے لیڈروں کا احترام کر نا چا ہیے ۔
خدا ہمیں آگ جہنم سے بچاۓ۔خدا ہمیں جہنم کی آگ سے بچاۓ ۔

مُطابقت کی اَغلاط

غلط جملےدرست جملے
آپ کب تشریف لاؤ گے؟آپ کب تشریف لائیں گے؟
آپ یہاں سے چلے جاؤ۔آپ یہاں سے چلے جائیں ۔
لڑکیاں سبق یا دکر رہیں تھیں ۔لڑکیاں سبق یا دکر رہی تھیں
آپ ، وہ اور میں تینوں جائیں گے ۔میں ، آپ اور وہ تینوں جائیں گے ۔
آؤ آؤ تشریف رکھو ۔آئیے آئیے تشریف رکھیے۔
معلوم نہیں با ہرکون صاحب ہے؟معلوم نہیں باہرکون صاحب ہیں؟
اس کی بیوی بچے آ گئے ۔اس کے بیوی بچے آ گئے ۔
میں نے تین میز یں اور ایک کرسی خرید یں۔میں نے تین میز یں اور ایک کرسی خریدی ۔
’’مکاتیب غالب‘‘ چَھپ گئے ہیں۔’’ مکاتیب غالب‘‘ چَھپ گئی ہیں ۔
میں نے آج اخبار نہیں پڑھی ۔میں نے آج اخبار نہیں پڑھا۔
آپ منہ ہاتھ دھولو ۔آپ منہ ہاتھ دھولیں ۔
اسلم اور اس کا بھائی راستہ بھول گیا ۔اسلم اور اس کا بھائی راستہ بھول گئے ۔
جلسے میں عورتیں بھی آئی ہوئیں تھیں ۔جلسے میں عورتیں بھی آئی ہوئی تھیں ۔
اسے ابھی تک ہوش نہیں آئی ۔اسے ابھی تک ہوش نہیں آیا ۔
میں اور احمد بازار گیا تھا ۔میں اور احمد بازار گئے تھے۔
ماموں اور بھانجا لڑ پڑا۔ماموں اور بھانجالڑ پڑے۔
گھر عورت کی سلطنت ہوتی ہے ۔گھر عورت کی سلطنت ہوتا ہے ۔
وہ اور میں راستہ بھول گیا تھا۔وہ اور میں راستہ بھول گئے تھے ۔
ادبی دنیا‘‘ بند ہو چکی ہے ۔ادبی دنیا‘‘ بند ہو چکا ہے ۔
نیکی کا راہ بہت کٹھن ہے ۔نیکی کی راہ بہت کٹھن ہے ۔
خالد ہ کی ہوش وحواس جا تا رہا۔خالدہ کے ہوش و حواس جاتے رہے ۔
اب تو دن رات چین سے گزر رہی ہے ۔اب تو دن رات چین سے گزررہے ہیں ۔
اب تو آرام سے گزرتا ہے ، عاقبت کی خبر خدا جانےاب تو آرام سے گزرتی ہے ، عاقبت کی خبر خدا جانے ۔

"نے” اور "کو” کی اَغلاط

غلط جملےدرست جملے
میں نے آج ہی واپس جانا ہے۔مجھے آج ہی واپس جانا ہے ۔
یہ سبق ہم نے پڑھا ہوا ہے۔یہ سبق ہمارا پڑھا ہوا ہے۔
آپ نے کہاں جانا ہے؟آپ کو کہاں جانا ہے؟
انور نے آپ کو کیا کہا تھا ؟انور نے آپ سے کیا کہا تھا ؟
دشمن میرے بال کو بیکا نہ کر سکے ۔دشمن میرا بال بیکا نہ کر سکے۔
ہم کو اپنے وعدے پر قائم رہنا چاہیے ۔ہمیں اپنے وعدے پر قائم رہنا چاہیے ۔
میں نے آپ کے مکان کو نہیں دیکھا ۔میں نے آپ کا مکان نہیں دیکھا۔
آپ میری خطا کو معاف کر دیں ۔آپ میری خطا معاف کر دیں ۔
دروازے کو بند کر دو ۔دروازہ بند کر دو ۔
جنابِ پرنسپل نے طلبہ کو خطاب کیا ۔جنابِ پرنسپل نے طلبہ سے خطاب کیا ۔
انھوں نے آپ کو کیا پوچھا تھا ؟انھوں نے آپ سے کیا پوچھا تھا؟
جو کچھ تم نے کہنا ہے کہہ لو ۔جو کچھ تمھیں کہنا ہے کہہ لو ۔
ایک دن سبھی نے مرنا ہے ۔ایک دن سبھی کومرنا ہے ۔
میری بات کو غور سے سنو ۔میری بات غور سے سنو ۔
وہ آپ کو ملنے کا خواہش مند ہے ۔وہ آپ سے ملنے کا خواہش مند ہے ۔
ہم نے یہ کام آج ہی ختم کرنا ہے ۔ہمیں یہ کام آج ہی ختم کرنا ہے ۔

محاورات اور ضرب الامثال کی اغلاط

غلط جملےدرست جملے
جس کی لاٹھی اس کی گاۓجس کی لاٹھی اس کی بھینس
ایک انار ہزار بیمارایک انارسو بیمار
لڑکا گود میں ڈھنڈ درا شہر میںلڑکا بغل میں ڈھنڈورا شہر میں
پانی دیکھو پانی کی دھار دیکھوتیل دیکھوتیل کی دھار دیکھو
دودھ کا جلا لسّی بھی پھونک پھونک کر پیتا ہےدودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے
دھوبی کا کتا نہ گھر کا نہ باہر کادھوبی کا کتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا
آپ کا حکم سر ماتھے پرآپ کا حکم سر آنکھوں پر
فوج نے دریا کے کنارے ڈیرا ڈال دیافوج نے دریا کے کنارے ڈیرے ڈال دیے
بھینس بڑی کہ عقلعقل بڑی کہ بھینس
گاۓ کے آگے بین بجانے کا کیا فائدہبھینس کے آگے بین بجانے کا کیا فائدہ
قائد اعظم کی سیاست دانی کا سکہ قائم ہو گیاقائداعظم کی سیاست دانی کا سکہ بیٹھ گیا
اسرائیل عربوں کے سینے پر مونگ دل رہا ہےاسرائیل عربوں کی چھاتی پر مونگ دل رہا ہے
سرمنڈاتے ہی پتھر پڑےسرمنڈاتے ہی اولے پڑے
وہ ایک چھڑی سے سب کو ہا نکتے ہیںوہ ایک لاٹھی سے سب کو ہا نکتے ہیں
بھاگتے چور کا جوتا ہی سہی۔بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی
گیہوں کے ساتھ جو بھی پس جا تاہےگیہوں کے ساتھ گُھن بھی پس جا تا ہے
نہ دس من تیل ہوگا نہ رادھا ناچے گینہ نومن تیل ہوگا نہ رادھا ناچے گی
آسمان سے گرا کوٹھے پر اٹکاآسان سے گرا کھجور میں اٹکا
میرے ساتھ چار پانچ مت کرومیرے ساتھ تین پانچ مت کرو
یہ بڑھیا آفت کی پر کالی ہےیہ بڑھیا آفت کا پر کالہ ہے
لکڑی کی ہنڈ یا بار بار نہیں چڑھتیکاٹھ کی ہنڈ یا بار بار نہیں چڑھتی

روزمرّہ کی اَغلاط

غلط جملےدرست جملے
کلیم آۓ روز غیر حاضر رہتا ہے ۔کلیم آۓ دن غیر حاضر رہتا ہے ۔
دن دن کا آنا جانا قد رگھٹا دیتا ہے ۔روز روز کا آنا جانا قدر گھٹا دیتا ہے ۔
شور سن کر بچے کی نیند کھل گئی ۔شور سن کر بچے کی آنکھ کھل گئی ۔
وہ دن بدن کم زور ہورہا ہے۔وہ روز بروز کم زور ہورہا ہے ۔
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ تمھاری بات کا کیا جواب دوںمجھے سمجھ نہیں آتا کہ تمھاری بات کا کیا جواب دوں؟
مہنگائی سے غریب فاقے مررہے ہیں ۔مہنگائی سے غریب فاقوں مرر ہے ہیں ۔
یہ عورت بڑی لڑاکی ہے ۔یہ عورت بڑی لڑا کا ہے ۔
دہشت گردوں نے اندھیرا مچایا ہوا ہے ۔دہشت گردوں نے اندھیر مچا رکھا ہے ۔
میں نے یہ سبق پڑھا ہوا ہے ۔یہ سبق میرا پڑھا ہوا ہے ۔
بارش برس رہی ہے۔بارش ہورہی ہے ۔
بے چارے کو بے نیل ومرام لوٹنا پڑا۔بے چارے کو بے نیل مرام لوٹنا پڑا۔
کیا تم چپ نہیں کر سکتے ؟کیا تم چپ نہیں رہ سکتے ؟
آپ کو یہ خبر کیسے معلوم ہوئی ؟آپ کو یہ خبر کیسے ملی؟
یہ آپ کی عین کرم نوازی ہے۔یہ آپ کی عین کرم فرمائی ہے ۔
ہمارا مکان بر لبِ سٹرک واقع ہے ۔ہمارا مکان سڑک کے کنارے واقع ہے ۔
میں بے ناغہ کالج آتا ہوں ۔میں بلا ناغہ کالج آ تا ہوں ۔
میں اس کے سخت برخلاف ہوں ۔میں اس کے سخت خلاف ہوں ۔
آپ میری بات کا برا نہ منائیں ۔آپ میری بات کا برا نہ مانیں ۔
ہم آپ کے بہت مشکور ہیں ۔ہم آپ کے بہت شکر گزار ہیں ۔
امتحان میں سرخ سیاہی کا استعمال منع ہے ۔امتحان میں سرخ روشنائی کا استعمال منع ہے ۔
ہم ہر دن سیر کو جاتے ہیں ۔ہم ہر روز سیر کو جاتے ہیں ۔
وہ گھر بہ گھر اور گلی بہ گلی پھرے ۔وہ گھر گھر اور گلی گلی پھرے۔
خدا خدا کر کے دن نکلا ۔خدا خدا کر کے دن چڑھا۔
انھوں نے بڑی عاجزی اور انکساری سے کام لیا ۔انھوں نے بڑی عاجزی اور انکسار سے کام لیا ۔
ہم آج واپس لوٹ جائیں گے ۔ہم آج لوٹ جائیں گے ۔
ان دونوں میں اٹھارہ بیس کا فرق ہے ۔ان دونوں میں انیس بیس کا فرق ہے۔
میں آپ کا تابعدار ہوں ۔میں آپ کا تابع فرمان ہوں ۔
آؤ یہاں سے چل نکلیں ۔آؤ یہاں سے نکل چلیں ۔
ہم بلا روک ٹوک آگے بڑھ گئے ۔ہم بے روک ٹوک آگے بڑھ گئے ۔
ہم نے ٹوپی اوڑھ رکھی ہے ۔ہم نے ٹوپی پہن رکھی ہے ۔
بعض افسر بہت راشی ہوتے ہیں ۔بعض افسر بہت مرتشی ہوتے ہیں
براۓ مہربانی کر کے کل ضرور آئیں ۔براہ مہربانی کل ضرورآ ئیں ۔
میں ضرور برضرور آؤں گا۔میں ضرور بالضرور آؤں گا ۔
میرے سوا سب وہاں موجود تھے ۔میرے علاوہ سب وہاں موجود تھے ۔
میں آپ کی خیریت نیک مطلوب چاہتا ہوں ۔میں آپ کی خیریت نیک مطلوب ہوں ۔

مآخذ (Reference):

کتاب : کلیدِ اُردو از ڈاکٹر اشفاق احمد ورک، ڈاکٹر غفور شاہ قاسم اور ڈاکٹر علی محمد خاں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top