علم بدیع کی تعریف
علم بدیع بلاغت (علمِ بیان) کی ایک شاخ ہے، جس میں کلام کو خوبصورت اور مؤثر بنانے کے لیے مختلف ادبی و فنی وسائل استعمال کیے جاتے ہیں۔
علم بدیع کا مقصد تحریر یا تقریر میں حسن و جمال پیدا کرنا ہے۔
سید عابد علی عابد نے البدیع میں شمس الدین فقیر کی یہ تعریف درج کی ہے:
علم بدیع وہ علم ہے جس کے ذریعے محسنات کلام یا خوبی ہائے شعر کے کوائف دریافت کیے جاتے ہیں۔ یہ محسنات یا الفاظ میں ہوں گے یا معانی میں لیکن ان کی موجود گی فنکار پر واجب نہیں ہے۔ البتہ موزوں و مناسب ہے کہ اس کا کلام خوبیوں سے آراستہ ہو۔” (ص: 39)
مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر
اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں
-
اینٹی ناول کی تعریف
-
ہیرو اور اینٹی ہیرو
-
ایہام گوئی کی تعریف
-
بارہ ماسہ کی تعریف
-
بحر کی تعریف
-
علم بدیع کی تعریف
-
بندش الفاظ
-
انشائیہ کی تعریف اور روایت
-
انشا کی تعریف
-
امیجری کی تعریف اور مثالیں
-
امتزاجی تنقید کی تعریف
-
امالہ کی تعریف اور مثال
-
الہام
-
ارسطو کا تصور المیہ/Tregedy
-
مختصر ترین افسانہ / مختصر مختصر افسانہ
-
افسانہ / مختصر افسانہ کی تعریف
-
علامتی افسانہ کی تعریف
-
طویل مختصر افسانہ کی تعریف
-
تجریدی افسانہ کی تعریف
-
اظہاریت کی تعریف
-
اظہار کی تعریف | (Expression)
-
اصطلاح / اصطلاح سازی کی تعریف
-
اشاریہ کی تعریف
-
اسلوبیاتی تنقید کی تعریف
-
اسلوب کی تعریف اور اہمیت
-
استقرائی تنقید (Inductive Criticism) | منطق استقرائی
-
اسپرانتو (Esperanto)
-
اردو نثر میں ادب لطیف اور رومانیت
-
ادب کیا ہے؟
-
ادب کی لفظی/ لغوی و اصطلاحی تعریف
-
ابہام (Ambiguity)
-
ابلاغ (Communication)
-
آورد
-
آمد
-
آزادنظم (Verse Libry / Free Verse)
-
آزاد غزل کی تعریف
-
آپ بیتی