امالہ کی تعریف اور مثال

اِماله

بعض اوقات شعر میں لفظ”الف“پر ختم ہوتا ہے لیکن اسے”ی “بنادیا جاتا ہے۔ جیسے غالب کا یہ شعر:

کلکتہ کا جو ذکر کیا تو نے ہمنشیں
اک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے

اس شعر میں کلکتہ، کلکتے پڑھا جاتا ہے۔اِمالہ املا کا نہیں بلکہ تلفظ کا مسئلہ ہے ۔ عام بول چال میں بھی ہم بالعموم امالہ کا استعمال کرتے رہتے ہیں۔ یہ الگ بات کہ شعوری طور پر اس کا احساس نہ ہو۔


مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر

اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top