امالہ کی تعریف اور مثال
اِماله
بعض اوقات شعر میں لفظ”الف“پر ختم ہوتا ہے لیکن اسے”ی “بنادیا جاتا ہے۔ جیسے غالب کا یہ شعر:
کلکتہ کا جو ذکر کیا تو نے ہمنشیں
اک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے
اس شعر میں کلکتہ، کلکتے پڑھا جاتا ہے۔اِمالہ املا کا نہیں بلکہ تلفظ کا مسئلہ ہے ۔ عام بول چال میں بھی ہم بالعموم امالہ کا استعمال کرتے رہتے ہیں۔ یہ الگ بات کہ شعوری طور پر اس کا احساس نہ ہو۔
مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر
اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں
-
اینٹی ناول کی تعریف
-
ہیرو اور اینٹی ہیرو
-
ایہام گوئی کی تعریف
-
بارہ ماسہ کی تعریف
-
بحر کی تعریف
-
علم بدیع کی تعریف
-
بندش الفاظ
-
انشائیہ کی تعریف اور روایت
-
انشا کی تعریف
-
امیجری کی تعریف اور مثالیں
-
امتزاجی تنقید کی تعریف
-
امالہ کی تعریف اور مثال
-
الہام
-
ارسطو کا تصور المیہ/Tregedy
-
مختصر ترین افسانہ / مختصر مختصر افسانہ
-
افسانہ / مختصر افسانہ کی تعریف
-
علامتی افسانہ کی تعریف
-
طویل مختصر افسانہ کی تعریف
-
تجریدی افسانہ کی تعریف
-
اظہاریت کی تعریف
-
اظہار کی تعریف | (Expression)
-
اصطلاح / اصطلاح سازی کی تعریف
-
اشاریہ کی تعریف
-
اسلوبیاتی تنقید کی تعریف
-
اسلوب کی تعریف اور اہمیت
-
استقرائی تنقید (Inductive Criticism) | منطق استقرائی
-
اسپرانتو (Esperanto)
-
اردو نثر میں ادب لطیف اور رومانیت
-
ادب کیا ہے؟
-
ادب کی لفظی/ لغوی و اصطلاحی تعریف
-
ابہام (Ambiguity)
-
ابلاغ (Communication)
-
آورد
-
آمد
-
آزادنظم (Verse Libry / Free Verse)
-
آزاد غزل کی تعریف
-
آپ بیتی