ہیرو اور اینٹی ہیرو

کسی کہانی میں ایسا کردار جو حقیقت پسندانہ روپ میں نظر آتا ہے۔ اس کی شخصیت خوبیوں اور خامیوں کا مرکب ہوتی ہے۔ یہ عام ہیرو جیسا، صرف خوبیوں کا مالک نہیں ہوتا بلکہ ایک پیچیدہ اور متضاد کردارنبھاتا ہے۔
رزمیہ، ایپک، داستان اور بعد ازاں ناول میں شاندار ہیرو

Larger than Life

نظر آتا،
مہمات سرکرتا، قلعے فتح کرتا، طلسمات پر غالب آتا، حسینوں کو زیر کرتا الغرض ہر لحاظ سے نا قابل تسخیر ثابت ہوتا تھا۔ حقیقت نگاری پرمبنی انداز نظر کی وجہ سے ہیرو پہلے عام اور حقیقی افراد کی سطح پر آیا اور اس کے بعد اینٹی ہیرو کی صورت میں ہیرو کا نیا روپ سامنے آیا۔ اگر چہ اینٹی ہیرو کے آغاز کے سراغ میں محققین سرونٹس کے
(1605) “Don Quixote”

تک جاپہنچے ہیں لیکن اینٹی ہیرو کا تصور جدید دور کی پیداوار ہے اور اسے اینٹی ناول سے مشروط قرار دیا جا سکتا ہے۔
اردو میں رتن ناتھ سرشار کے ”فسانہ آزاد کا خوجی اینٹی ہیرو تو نہیں لیکن ہیرو کے برعکس ہونے کی بنا پر اسے اینٹی کریکٹر قرار دیا جا سکتا ہے۔ اگر آزاد ہیرو نہ ہوتا تو یقیناً خوجی اردو میں اولین اور کامیاب ترین اینٹی ہیرو قرار دیا جا سکتا تھا۔
دوستوفسکی کے نسبتا کم معروف ناول

“Notes From Underground”

کا ہیرو، اینٹی ہیرو
کی بہت اچھی مثال پیش کرتا ہے۔ اینٹی ناول میں جن ناولوں کے نام لیے گئے ان کے کردار بھی اینٹی ہیرو قرار دیئے جا سکتے ہیں ۔


مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر

اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top