کہانی
یہ کہانی ( گیڈر کی مکاری) نہم جماعت(class 9) کے نصاب میں شامل ہے ۔
( ڈیرہ غازی خان بورڈ 2013، بہاولپور 2013، گوجرنوالہ، ملتان 2014، ملتان، لاہور، گوجرنوالہ 2016)
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی جنگل میں ایک بڑے ڈیل ڈول کا ہاتھی رہتا تھا۔ اس جنگل میں ایک طرف گیدڑوں کا ایک غول بھی رہا کرتا تھا۔ جب ہاتھی اپنی سونڈ کو ہلاتا، گھومتا جھومتا ، چلتا پھرتا تو گیدڑ ا سے دور ہی سے دیکھ کر للچاتے اور دل ہی دل میں اس کے گوشت کے مزے لیتے، مگر بس نہ چلتا تھا کہ اتنے بڑے قد آور ہاتھی کے گوشت سے کس طرح لطف اندوز ہوں۔
ایک مدت کی لچاہٹ کے بعد تمام گیدڑ ایک رات جمع ہوئے اور ہاتھی کو مارنے کی تدبیر کر نے لگے۔ آخر ایک بوڑھے گیدڑ نے آواز لگائی کہ تم مردہ ہاتھی کا گوشت کھانے کی سوچ رہے ہو۔ میںتمھیں زندہ ہاتھی کا گوشت کھلاؤں گا۔ سارے گیدڑ خوش ہو گئے اور اسی کو اپنا لیڈر بنالیا۔ رات کا وقت تھا ، ہاتھی جنگل میں ٹہل رہا تھا۔ وہی گیدڑ اس کے قریب آیا اور بڑے ادب سے سلام کر کے بولا : ” حضور نے فیصلہ کیا ہے کہ آپ کو اپنا بادشاہ بنالیں اور آپ کی حکومت میں امن چین کی زندگی بسر کریں۔
گیڈر خوشامد اور عاجزی سے کہنے لگا:
جناب! آپ کے پاس طاقت ہے، اتنا بڑا قد ہے، آپ اپنی سونڈ سے درختوں کو جڑ سے اکھاڑ سکتے ہیں۔ جنگل کی بادشاہت تو صرف آپ کو زیب دیتی ہے۔ ہاتھی اپنی تعریف سُن کر بۃت خوش ہوا اور کہنے لگا کہ بات تو تمھاری درست ہے لیکن جنگل کے باقی جانوروں کو کون سمجھائے گا؟
مکار گیڈر نے اپنی ترکیب کامیاب ہوتے دیکھی تو کہنے لگا آپ اس کی فکر نہ کریں ، سب سے پہلے میری برادری آپ کی بادشاہت قبول کرے گی۔
ہاتھی نے گیدڑ کی بات سنی اور خوش ہو کر بولا : ”ہاں ہاں مجھے منظور ہے۔ چلو سب گیدڑوں کی منظوری لے لیں ۔ غرض ہاتھی گیدڑ کے ساتھ چل پڑا۔ گیدڑ اسے ایک ایسی جگہ لے گیا، جہاں دلدل تھی ۔ گیدڑ ہلکا پھلکا جانور چھلانگیں لگاتا ہوا دلدل پر چلنے لگا۔ ہاتھی بادشاہی کے نشے میں دلدل میں اترا اور دھنسنے لگا۔ آخر گھٹنوں تک دلدل میں پھنس گیا۔ اب نہ آگے چلنے کا یارا تھا، نہ پیچھے ہٹنے کی طاقت ۔
ہاتھی گیدڑ سے چنگھاڑ کر بولا: گیدڑ نے کہا! آپ بھاری بھر کم ہیں، میں اکیلا تو آپ کو نہیں نکال سکتا۔حکم ہوتو اپنی قوم کو بلالوں، ہاتھی مرتا کیا نہ کرتا، کہنے لگا: ”ہاں! جلد بلاؤ۔ گیدڑ نے آواز لگائی اور سینکڑوں گیدڑ آن جمع ہوئے اور لگے ہاتھی کا گوشت کاٹنے اور مزے لے لے کر کھانے ۔ ہاتھی نے بہتیری سونڈ ہلائی ، چنگھاڑا مگر گیدڑوں نے وہیں کھڑے کھڑے ہاتھی کا گوشت چٹ کر لیا۔
نتیجہ/اخلاقی سبق
- خوشامد بُری بلا ہے
- نادان ہاتھی، مکار گیڈر
دوسری کہانیاں پڑھیں! شکریہ(یہاں کلک کریں)