روایت

پیغمبرؐ اسلام کے پاس ایک غریب آدمی نے جا کر عرض کی "میرا ہاتھ بہت تنگ ہے ۔ کوئی ایسی تجویز بتا دیجیے کہ یہ تنگی جاتی رہے۔

” آپؐ نے پوچھا کچھ تمھارے پاس ہے بھی ؟

 اُس نے کہا ۔ صرف ایک دری اور ایک لکڑی کا پیالہ 

” فرمایا ” دونوں چیزیں لے آؤ غریب اسی وقت دری اور   پیالہ لے آیا ۔ جنھیں آپِ نے وہیں بیٹھے بیٹھے کسی کے ہاتھ  آٹھ آنے میں بیچ دیا اور اُسے دام دے کر فرمایا ۔ ” اس میں سے چار آنے کی تو ایک کلہاڑی لے آؤ اور چار آنے کا آٹا آج کے لیے گھر میں دے آؤ۔

 تھوڑی دیر میں جب وہ آٹا گھر پہنچا کر اورکلہاڑی لے کر آپؐ کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہوا تو آپؐ نے اپنے ہاتھ سے اُس میں لکڑی کا دستہ لگا دیا اور فرمایا جاؤ ہر روز جنگل میں جا کہ اس سے لکڑیاں کاٹ لایا کرو۔ اور اُنھیں بیچ کر گھر کا خرچ چلایا کرو۔ پندرہ دن بعد پھر آنا اور ہمیں اپنا حال سُنا جانا ۔

” غريب. نے پندرھویں دن آ کر عرض کی۔ گھر کا خرچ چلا کر اس وقت میرے پاس دو روپے موجود ہیں ۔ "

آپؐ بہت خوش ہوئے  اور وہ شخص تھوڑے عرصے میں خوش حال ہو گیا۔

اخلاقی سبق:

جو لوگ اپنے ہاتھ سے کام کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اُن کے کام میں برکت ڈال دیتا ہے۔ 

اپنے ہاتھ سے کام کرنے کی برکت ہی خوب ہے۔

 

مآخذ: اخلاقی کہانیاں ، بچوں کے لیے، فیروز سنز ، لاہور

دوسری کہانیاں پڑھیں!

1 thought on “2۔ کام کرنے کی برکت”

  1. This story beautifully illustrates the value of hard work and self-reliance. When the poor man sought advice from the Prophet Muhammad (PBUH), he was taught to use what he had and work diligently, leading to eventual prosperity. It’s a timeless lesson that those who work with their own hands are blessed with success.

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top