حروف شمسی و قمری

عربی زبان کی ، جو ایک فصیح و بلیغ زبان ہے، ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں بعض لفظوں میں امتیاز کرنے کے لیے الف لام لگا دیتے ہیں مگر کچھ حروف ایسے ہیں کہ اگر ان سے پہلے الف لام آتا تو ہے مگر تلفظ میں ظاہر نہیں کیا جاتا۔

شمسی حروف:

 جن حروف کے شروع میں الف لام نہیں پڑھا جاتا، انھیں حروف شمسی کہتے ہیں۔ یہ نام اس لیے دیا گیا ہے کہ جب "الشمس” میں پہلے الف لام لگایا جاتا ہے، تو لام کی آواز ظاہر نہیں کی جاتی ۔

یہ اصول صرف عربی زبان کے الفاظ کے ساتھ مختص ہے۔ مگر چوں کہ اردو میں ایسے ان گنت عربی الفاظ آتے ہیں لہذا اس کی تصریح ضروری ہے۔ مثلاً : ہارون الرشید ، جبل الطارق اور ذوالنورین میں ربط اور ان سے پہلے الف لام لکھا تو ضرور جائے گا مگر پڑھا نہیں جائے گا۔ چنانچہ بشمول ان تین حروف کے حروف شمسی درج ذیل ہیں :

ت، ث، د، ذ، ر، ز، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ل، ن = تعداد (14)

قمری حروف:

 جن حروف میں لام کی آواز تلفظ میں ظاہر کی جاتی ہے، انھیں حروف قمری کہتے ہیں۔ کیوں کہ "القمر” پر جب الف لام لگائیں گے تو لام کی آواز ظاہر کی جائے گی۔

  عبدالجلیل ، نورالعین اور بیت المال میں ج، ع اور م سے پہلے الف لام لکھا جائے گا اور پڑھا بھی جائے  گا۔ اس طرح   بشمول ان تین حروف کے حروف قمری مندرجہ ذیل ہیں:

ا، ب، ج، ح، خ، ع، غ، ف، ق، ک، م، و، ه ، ی = تعداد (14)

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top