ایہام گوئی اورصنعت ایہام
شعری صنعتوں میں سب سے دلچسپ اور نزاعی صنعت ایہام (لغوی مطلب: وہم میں ڈالنا) ہے۔
ایہام اسلوب کی وہ خاصیت ہے جس کی وجہ سے شعر میں دو معنی پیدا ہو جاتے ہیں۔ ایک معنی قریب کے، جو شعر سنتے ہی ذہن میں آتے ہیں لیکن ذرا غور کرنے پر معنی بعید منکشف ہوتے ہیں اور یہی شاعر کا مقصد ہوتا ہے۔ ایہام سے شعر میں اچھنبے کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ معنی بعید سے جمالیاتی حظ بھی حاصل ہوتا ہے۔ ایہام سنسکرت شاعری میں سلیش“ کے نام سے ملتا تھا۔
ولیؔ کے زیر اثر جب دہلی کے سینئر شعراء اردو غزل کی جانب متوجہ ہوئے تو انہوں نے ایہام پر بھی خصوصی توجہ دی لیکن میر اور سودا نے اس کے خلاف رد عمل کا اظہار کیا۔ ایہام کی ذومعنویت جنسی کنایوں کا جواز بھی بنی جیسے یہ شعر
دخترِ درزی سینا دیکھ کر
جی میں آتا ہے کہ مل مل دیجیے
جبکہ اچھی مثال مومن کے اس شعر میں ملتی ہے:
شب جو مسجد میں جا پھنسے مومن
رات کاٹی خدا خدا کر کے
مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر
-
اینٹی ناول کی تعریف
-
ہیرو اور اینٹی ہیرو
-
ایہام گوئی کی تعریف
-
بارہ ماسہ کی تعریف
-
بحر کی تعریف
-
علم بدیع کی تعریف
-
بندش الفاظ
-
انشائیہ کی تعریف اور روایت
-
انشا کی تعریف
-
امیجری کی تعریف اور مثالیں
-
امتزاجی تنقید کی تعریف
-
امالہ کی تعریف اور مثال
-
الہام
-
ارسطو کا تصور المیہ/Tregedy
-
مختصر ترین افسانہ / مختصر مختصر افسانہ
-
افسانہ / مختصر افسانہ کی تعریف
-
علامتی افسانہ کی تعریف
-
طویل مختصر افسانہ کی تعریف
-
تجریدی افسانہ کی تعریف
-
اظہاریت کی تعریف
-
اظہار کی تعریف | (Expression)
-
اصطلاح / اصطلاح سازی کی تعریف
-
اشاریہ کی تعریف
-
اسلوبیاتی تنقید کی تعریف
-
اسلوب کی تعریف اور اہمیت
-
استقرائی تنقید (Inductive Criticism) | منطق استقرائی
-
اسپرانتو (Esperanto)
-
اردو نثر میں ادب لطیف اور رومانیت
-
ادب کیا ہے؟
-
ادب کی لفظی/ لغوی و اصطلاحی تعریف
-
ابہام (Ambiguity)
-
ابلاغ (Communication)
-
آورد
-
آمد
-
آزادنظم (Verse Libry / Free Verse)
-
آزاد غزل کی تعریف
-
آپ بیتی