اظہاریت کی تعریف | (Expressionism)

اظہاریت دراصل مصوری کی اصطلاح ہے۔ اس کی وضاحت میں سر ہر برٹ ریڈ لکھتا ہے
”جدید مصوری میں لفظ اظہار خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور اس کا مطلب وہی ہے جو اس لفظ سے وابستہ ہے. اسے اندرونی جذبات کا خارجی اظہار سمجھنا چاہیے۔“
مصوری میں اظہاریت

(Expressionism)

کا باقاعدہ دبستان ملتا ہے جس میں وان غوف ،رمینوائر ،سی ژانے ، پال گاگین جیسے مصور ملتے ہیں۔
اس اصطلاح کے ضمن میں غالباً نام کی مناسبت سے یہ غلط خیال مروج ہو گیا کہ ادیب جو کچھ دیکھتا ہے، اس کا اظہار کر دینا اظہاریت ہے۔ ایسا نہیں کیونکہ ادیب تو اظہار کرتا ہی رہتا ہے۔ اظہار اس کی مجبوری ہے۔ اظہار نہ کرے تو وہ کچھ بھی نہیں ۔ تنقیدی اصطلاح کے طور پر اظہاریت جدا گانہ مفہوم کی حامل ہے اور اسے جمالیاتی تنقید سے وابستہ سمجھنا چاہیے ۔ کروچے نے اظہاریت کا تصور پیش کیا تھا۔ اس کے بموجب ادیب کتنی ہی کوشش کیوں نہ کرلے وہ تخلیق میں تمام جذبات و احساسات کا کُلّی اظہار نہیں کر پاتا۔ اس لیے کچھ باتیں اظہار سے رہ جاتی ہیں، لہذا قاری کو اپنی ذہانت سے اظہار کے خلا کو پُر کرنا ہوتا ہے۔ کروچے کے تصور اظہاریت میں وجدان کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ غالب کی مانند وہ بھی اس بات کا قائل ہے:

آتے ہیں غیب سے یہ مضامیں خیال میں
غالبؔ صریرِ خامہ نوائے سروش ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top