اتفاق میں برکت ہے

کہانی

یہ کہانی  (اتفاق میں برکت ہے)  نویں جماعت کے نصاب میں شامل ہے ۔ 

 

 ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ آسمان میں کبوتروں کا ایک غول اڑ رہا تھا۔ اس غول کے کبوتر ایک عرصے سے ہم پرواز تھے اس لیے ایک دوسرے کے خیر خواہ بھی تھے۔ اس دن وہ کافی دیر سے محو پرواز تھے لیکن کہیں بھی انھیں دانہ دُنکانظر نہ آیا۔ اُڑتے اڑتے وہ کافی دور تک نکل گئے ۔ ایک خالی جگہ پر انھیں زمین پر کافی دانہ دنکا بکھرا ہوا نظر آیا۔ غول کے اکثر کبوتر بہت خوش ہوئے اور جلدی سے نیچے اترنے لگے۔ ایک بوڑھے کبوتر نے انھیں روکا اور بولا: "زمین پر اس قدر دانے  بلا  وجہ نہیں ہیں۔ میری مانو تم یہاں نہ اتر و “

غول کا ایک کبوتر آگے بڑھا اور بولا : ” پوراغول کافی دیر سے اڑان میں ہے۔ بھوک سے سب ہلکان ہیں۔ اگر یہاں نہ اترے تو آگے کی اڑان کیسے ہو پائے گی ۔“

بوڑھے کبوتر نے کہا: میں پھر کہتا ہوں ایسی جگہ اس قدردا نہ بکھرا ہونا، ہو نہ ہو یہ کسی شکاری کی چال ہے۔ اس لیے تم یہاں نہ اتر و اور آگے اُڑتے رہو۔“ غول کے ایک کبوتر نے آگے بڑھتے ہوئے کہا: ” تم کبوتر اپنی صلاح کرتے رہو، میں تو چلا اپنی بھوک مٹانے ۔“

 اس کا یہ زمین کی طرف بڑھنا تھا کہ دوسرے کبوتروں نے بھی اس کے پیچھے نیچے اترنا شروع کر دیا۔ اب کی بار وہ بوڑھا کبوتر بھی کسی کو نہ روک سکا کیوں کہ پورے کا پور اغول ہی نیچے اتر چکا تھا اسب کبوتر  ہے حد بھوکے تھے اس لیے دانے پر ٹوٹ پڑے۔ انھیں اردگرد کی خبر ہی تھی۔ وہ تو بس دانہ چگ رہے تھے۔ غول کو تنہا نہ چھوڑتے ہوئےمجبوراً بوڑھا کبوتر بھی کچھ دیر کے بعد نیچے اتر آیا۔ نیچے اترتے ہی اس نے زمین اور اردگرد کا جائزہ لیا اورزور سے بولا: "ہم سب شکاری کے جال میں پھنس چکے ہیں اور وہ دیکھو دور سے شکاری بھی آتا دکھائی دے رہا ہے ؟؟ غول کے سب کبوتروں نے جب اپنے پنجوں کی طرف دیکھا تو وہ واقعی جال میں پھنسے ہوئے تھے۔سب کے سب گھبرائے کیونکہ موت انھیں  سامنے دکھائی دے رہی تھی اور انھیں بوڑھے کبوتر کی نصیحت بھی یاد آرہی تھی لیکن اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت ۔ اسی اثنا میں اس بوڑھے کبوتر کے ذہن میں ایک ترکیب آئی اس نے غول کے کبوتروں سے کہا: ” شکاری ابھی کافی دور ہے۔ اگر ہم سب مل کر زور لگا ئیں تو ہم اس جال کو لے کر یہاں سے اڑ سکتے ہیں۔ یہ جال اتناوز نی نہیں ہے۔ ایک دفعہ یہاں سے نکلیں ، پھر بعد کی بعد میں دیکھیں گے ۔“

کبوتر مرتے کیا نہ کرتے ، سب نے مل کر زور لگایا اور اڑنا شروع کیا۔ تھوڑی دقت کے بعد آخر کار وہ جال کو اُڑالے جانے میں کامیاب ہو گئے ۔

شکاری دور سے یہ سب دیکھ کر حیران رہو گیا ۔کہ اتفاق میں بہت طاقت اور برکت ہوتی ہے۔

 

 نتیجہ /اخلاقی سبق:

اتفاق میں برکت ہے۔ 


دوسری کہانیاں پڑھیں! شکریہ(یہاں کلک کریں)

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top