آورد
آمد کے برعکس اگر غور وفکر ، کانٹ چھانٹ اور اصلاح کے بعد شعر لکھا جائے تو اسے آورد کہتے ہیں۔
مولانا الطاف حسین حالی ” مقدمہ شعر و شاعری میں اسے سراہتے ہوئے رقمطراز ہیں
برائے پا کی لفظے شب بروز آرد
که مرغ و ماهی باشد خفته او بیدار
جس قدر کسی نظم میں زیادہ بے ساختگی اور آمد معلوم ہواسی قدر جاننا چاہیے کہ
اس پر زیادہ محنت، زیادہ غور اور زیادہ اصلاح کی گئی ہوگی ۔“
مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر
اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں
-
انشائیہ کی تعریف اور روایت
-
انشا کی تعریف
-
امیجری کی تعریف اور مثالیں
-
امتزاجی تنقید کی تعریف
-
امالہ کی تعریف اور مثال
-
الہام
-
ارسطو کا تصور المیہ/Tregedy
-
مختصر ترین افسانہ / مختصر مختصر افسانہ
-
افسانہ / مختصر افسانہ کی تعریف
-
علامتی افسانہ کی تعریف
-
طویل مختصر افسانہ کی تعریف
-
تجریدی افسانہ کی تعریف
-
اظہاریت کی تعریف
-
اظہار کی تعریف | (Expression)
-
اصطلاح / اصطلاح سازی کی تعریف
-
اشاریہ کی تعریف
-
اسلوبیاتی تنقید کی تعریف
-
اسلوب کی تعریف اور اہمیت
-
استقرائی تنقید (Inductive Criticism) | منطق استقرائی
-
اسپرانتو (Esperanto)
-
اردو نثر میں ادب لطیف اور رومانیت
-
ادب کیا ہے؟
-
ادب کی لفظی/ لغوی و اصطلاحی تعریف
-
ابہام (Ambiguity)
-
ابلاغ (Communication)
-
آورد
-
آمد
-
آزادنظم (Verse Libry / Free Verse)
-
آزاد غزل کی تعریف
-
آپ بیتی