علامتی افسانہ کی تعریف

علامتی افسانہ میں ماضی ، قدیم تاریخ ، تلمیح، لیجنڈ ، مذہبی قصص، داستان، اساطیر وغیرہ کے حوالہ سے جدید صورتحال کی ترجمانی کی جاتی ہے لیکن ان سے علامت اخذ کرتے وقت یہ ملحوظ رہے کہ علامت اتنی جاندار اور بلیغ ہو کہ اس کے حوالہ سے اپنی بات کو موثر طریقہ پر بیان کیا جا سکے۔ ساتھ ہی علامت کا حوالہ اتنا مضبوط اور مقبول ہو کہ قاری اسے بآسانی سمجھ سکے جیسے حاتم کے کردار کی علامت ۔ افسانہ میں ایسی علامت کا انتخاب کرنا چاہیے جو جدید صورتحال اور آج کے فرد کے لیے علامت بننے کا حق ادا کر سکے ۔
یوں وسیع تر ماضی میں سے ایسے فرد، وقوعہ، حادثہ یا المیہ کا انتخاب کیا جانا چاہیے جو سب کی نمائندگی کر سکے جیسے کلمہ حق کی خاطر حضرت امام حسین کی شہادت اور سچائی کے اصولوں کی خاطر ارسطو کا زہر پی لینا۔ اسی لیے موزوں علامت ماضی اور حال کے درمیان پل کا کام کر سکتی ہے۔
مزید مطالعہ کے لیے ملاحظہ کیجیے:
-1- مهدی جعفر ” نئے افسانے کا سلسلہ عمل ( گیا: 1981ء)
2-اعجاز راہی ، ڈاکٹر اردو افسانہ میں علامت نگاری ( راولپنڈی: 2002ء) 3 شہزاد منظر علامتی افسانہ کے ابلاغ کا مسئلہ ( کراچی: 1990ء) 4 سلیم اختر ” افسانہ: حقیقت سے علامت تک“ ( لاہور : 1976ء)


مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر

اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top