افسانہ / مختصر افسانہ کی تعریف

نثری اصناف میں مختصر افسانہ نسبتا کم عمر ہے۔ یہی کوئی ڈیڑھ صدی کے قریب۔ امریکی افسانہ نگار ایڈگرایلین پو

(Edgar Allan Poe)

نے 1842ء میں مختصر افسانہ کی یہ تعریف کی کہ نصف گھنٹہ سے لے کر ڈیڑھ یا دو گھنٹہ تک کا مطالعہ ہے۔ پو،نے صرف وقت کے حوالہ سے بات کی لیکن مختصر افسانہ کی جدا گانہ تکنیک ہے جو ناول سے اخذ شدہ ہونے کے باوجود بھی انفرادیت کی حامل ہے۔ مختصر افسانہ میں پلاٹ، کردار، مکالمے، ماحول کی تصویر کشی ، جزئیات نگاری، اساسی کردار ادا کرتے ہیں۔ مختصر افسانہ کو جو خصوصیت ناول سے ممیز کرتی ہے وہ ہے وحدت تاثر ، دیکھا جائے تو افسانہ کا سارا مزا ، تاثر یا تا ثیر وحدت تاثر کی مرہونِ منت ہے۔
وحدت تاثر کا مطلب یہ ہے کہ افسانہ میں صرف ایک تھیم یا موضوع اور ایک مرکزی کردار ہو اور تمام افسانہ اس کے مدار پر گردش کناں رہے، اس سے وحدت تاثر جنم لے گی۔ یہ وحدت تاثر ہی ہے جو ناول اور مختصر افسانہ میں امتیاز کا باعث بنتی ہے۔ بعض ناقدین نے مختصر افسانہ کے لیے افسانچہ کی اصطلاح بھی استعمال کی لیکن یہ مقبول نہ ہوسکی۔
مزید ملاحظہ کیجیے:
Reid, Ian “The short story” London, 1979-1
N -2 حامد بیگ مرزا ڈاکٹر اردو افسانے کی روایت 1903-1990 (اسلام آباد : 1991ء)
3- ايضاً
4 ايضاً
افسانہ کا منظر نامہ (لاہور : 1981ء)
تیسری دنیا کا افسانہ (لاہور : 1992ء)
5- انوار احمد ، ڈاکٹر اردو افسانہ: ایک صدی کا قصہ (اسلام آباد 2007ء)
6 مہدی جعفر نئے افسانہ کی اور منزلیں“ ( الہ آباد : 2007 ء )
7-اے بی اشرف، ڈاکٹر ” شاعروں اور افسانہ نگاروں کا مطالعہ (لاہور: 2009ء) سلیم اختر ، ڈاکٹر افسانہ اور افسانہ نگار: تنقیدی مطالعہ (لاہور: 1991ء)


مآخذ: تنقیدی اصطلاحات از ڈاکٹر سلیم اختر

اگر آپ چاہیں تو یہ بھی پڑھ سکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!
Scroll to Top